Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

آغاز برنی

آغاز برنی کے اشعار

قد کا اندازہ تمہیں ہو جائے گا

اپنے سائے کو گھٹا کر دیکھنا

اے شب غم مرے مقدر کی

تیرے دامن میں اک سحر ہوتی

اسے سلجھاؤں کیسے

میں خود الجھا ہوا ہوں

میں خود سے چھپا لیکن

اس شخص پہ عریاں تھا

مرے احساس کے آتش فشاں کا

اگر ہو تو مرے دل تک دھواں ہو

اب اگر عشق کے آثار نہیں بدلیں گے

ہم بھی پیرایۂ اظہار نہیں بدلیں گے

میں تو بس یہ چاہتا ہوں وصل بھی

دو دلوں کے درمیاں حائل نہ ہو

وہ خواب جس پہ تیرہ شبی کا گمان تھا

وہ خواب آفتاب کی تعبیر ہو گیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے