آلوک یادو کے اشعار
نئی نسلوں کے ہاتھوں میں بھی تابندہ رہے گا
میں مل جاؤں گا مٹی میں قلم زندہ رہے گا
دل کشی تھی انسیت تھی یا محبت یا جنون
سب مراحل تجھ سے جو منسوب تھے اچھے لگے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پیار کا دونوں پہ آخر جرم ثابت ہو گیا
یہ فرشتے آج جنت سے نکالے جائیں گے
واعظ سفر تو میرا بھی تھا روح کی طرف
پر کیا کروں کہ راہ میں یہ جسم آ پڑا
حسن کی دل کشی پہ ناز نہ کر
آئنے بد نظر بھی ہوتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھ کو جنت کے نظارے بھی نہیں جچتے ہیں
شہر جاناں ہی تصور میں بسا ہے صاحب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سن رہا ہوں کہ وہ آئیں گے ہنسانے مجھ کو
آنسوؤ تم بھی ذرا رنگ جمائے رکھنا
مرے لیے ہیں مصیبت یہ آئنہ خانے
یہاں ضمیر مرا بے نقاب رہتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دھاوا بولے گا بہت جلد خزاں کا لشکر
شاخ کو نیزہ کروں پھول کو تلوار کروں
حد امکان سے آگے میں جانا چاہتا ہوں پر
ابھی ایمان آدھا ہے ابھی لغزش ادھوری ہے
ایک عمر سے تجھے میں بے عذر پی رہا ہوں
تو بھی تو پیاس میری اے جام پی لیا کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ