Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Alok Yadav's Photo'

آلوک یادو

1967 | دلی, انڈیا

آلوک یادو کے اشعار

542
Favorite

باعتبار

نئی نسلوں کے ہاتھوں میں بھی تابندہ رہے گا

میں مل جاؤں گا مٹی میں قلم زندہ رہے گا

دل کشی تھی انسیت تھی یا محبت یا جنون

سب مراحل تجھ سے جو منسوب تھے اچھے لگے

پیار کا دونوں پہ آخر جرم ثابت ہو گیا

یہ فرشتے آج جنت سے نکالے جائیں گے

واعظ سفر تو میرا بھی تھا روح کی طرف

پر کیا کروں کہ راہ میں یہ جسم آ پڑا

حسن کی دل کشی پہ ناز نہ کر

آئنے بد نظر بھی ہوتے ہیں

مجھ کو جنت کے نظارے بھی نہیں جچتے ہیں

شہر جاناں ہی تصور میں بسا ہے صاحب

یوں نبھاتا ہوں میں رشتہ آلوکؔ

بے گناہی کی سزا ہو جیسے

سن رہا ہوں کہ وہ آئیں گے ہنسانے مجھ کو

آنسوؤ تم بھی ذرا رنگ جمائے رکھنا

مرے لیے ہیں مصیبت یہ آئنہ خانے

یہاں ضمیر مرا بے نقاب رہتا ہے

دھاوا بولے گا بہت جلد خزاں کا لشکر

شاخ کو نیزہ کروں پھول کو تلوار کروں

حد امکان سے آگے میں جانا چاہتا ہوں پر

ابھی ایمان آدھا ہے ابھی لغزش ادھوری ہے

ایک عمر سے تجھے میں بے عذر پی رہا ہوں

تو بھی تو پیاس میری اے جام پی لیا کر

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے