امر سنگھ فگار کے اشعار
تو یہ نہ پوچھ مرے گاؤں میں ہیں گھر کتنے
یہ پوچھ کون سے گھر میں عذاب کتنے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پھول تو کیا خار بھی منظور ہیں
بے رخی سے یوں مگر پھینکو نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جوش تکمیل تمنا ہے خدا خیر کرے
خاک ہونے کا اندیشہ ہے خدا خیر کرے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بھولے سے آ گیا ہوں فرشتوں کے دیس میں
کس سے پتہ کروں کہ یہاں فرد کون ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بھیگ جانے پر بھی جو بجھتا نہ تھا
آج وہ شعلہ دھواں ہونے کو ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شاید نکل ہی آئے کوئی چارہ گر فگارؔ
اک بار اور دیکھ صدا کر کے شہر میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہر خوشی دل سے کیوں لگا بیٹھیں
کس میں غم ہو پتہ نہیں ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مچلتی شوخ موجوں کو میں اپنے نام کیوں لکھوں
کہ آخر خشک ہوگا موسم برسات کا دریا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ