Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Anees Ashfaq's Photo'

انیس اشفاق

1955 | لکھنؤ, انڈیا

معروف فکشن نویس، شاعر اورناقد؛ لکھنؤ کےثقافتی اورتہذیبی تناظر میں ناول تحریر کیے

معروف فکشن نویس، شاعر اورناقد؛ لکھنؤ کےثقافتی اورتہذیبی تناظر میں ناول تحریر کیے

انیس اشفاق کے اشعار

568
Favorite

باعتبار

اس پہ حیراں ہیں خریدار کہ قیمت ہے بہت

میرے گوہر کی تب و تاب نہیں دیکھتے ہیں

یہ خانہ ہمیشہ سے ویران ہے

کہاں کوئی دل کے مکاں میں رہا

دیکھا ہے کسی آہوئے خوش چشم کو اس نے

آنکھوں میں بہت اس کی چمک آئی ہوئی ہے

ہم تیرے آسمان میں اے حرف اعتبار

اڑنا تو چاہتے ہیں مگر پر کہاں سے لائیں

کیوں نہیں ہوتے مناجاتوں کے معنی منکشف

رمز بن جاتا ہے کیوں حرف دعا ہم سے سنو

دستک پہ اب گھروں سے کوئی بولتا نہیں

پہلے یہ شہر شہر عدم رفتگاں نہ تھا

نہ میرے ہاتھ سے چھٹنا ہے میرے نیزے کو

نہ تیرے تیر کو تیری کماں میں رہنا ہے

اس کی مٹھی میں جواہر تھے نظر میری طرف

اور مجھے پیرایۂ عرض ہنر آتا نہ تھا

جو ساعت نمود وہی وقت رفت و بود

دریا میں کتنی دیر سفر ہے حباب کا

جوہر بغیر قیمت آئینہ کچھ نہیں

آئینہ لے بھی آئیں تو جوہر کہاں سے لائیں

ہر طرف گہری سیاہی ہے محیط عشق میں

ایک شمع دل کے بجھنے سے دھواں کتنا ہوا

تو کیا ہوا جو گلا یہ رسن میں رہنے لگا

مزہ تو دانۂ حق کا دہن میں رہنے لگا

Recitation

بولیے