انیس اشفاق کے اشعار
اس پہ حیراں ہیں خریدار کہ قیمت ہے بہت
میرے گوہر کی تب و تاب نہیں دیکھتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ خانہ ہمیشہ سے ویران ہے
کہاں کوئی دل کے مکاں میں رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دیکھا ہے کسی آہوئے خوش چشم کو اس نے
آنکھوں میں بہت اس کی چمک آئی ہوئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہم تیرے آسمان میں اے حرف اعتبار
اڑنا تو چاہتے ہیں مگر پر کہاں سے لائیں
کیوں نہیں ہوتے مناجاتوں کے معنی منکشف
رمز بن جاتا ہے کیوں حرف دعا ہم سے سنو
-
موضوع : دعا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دستک پہ اب گھروں سے کوئی بولتا نہیں
پہلے یہ شہر شہر عدم رفتگاں نہ تھا
نہ میرے ہاتھ سے چھٹنا ہے میرے نیزے کو
نہ تیرے تیر کو تیری کماں میں رہنا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس کی مٹھی میں جواہر تھے نظر میری طرف
اور مجھے پیرایۂ عرض ہنر آتا نہ تھا
جو ساعت نمود وہی وقت رفت و بود
دریا میں کتنی دیر سفر ہے حباب کا
جوہر بغیر قیمت آئینہ کچھ نہیں
آئینہ لے بھی آئیں تو جوہر کہاں سے لائیں
ہر طرف گہری سیاہی ہے محیط عشق میں
ایک شمع دل کے بجھنے سے دھواں کتنا ہوا
تو کیا ہوا جو گلا یہ رسن میں رہنے لگا
مزہ تو دانۂ حق کا دہن میں رہنے لگا