انجم خیالی کے اشعار
کوئی تہمت ہو مرے نام چلی آتی ہے
جیسے بازار میں ہر گھر سے گلی آتی ہے
-
موضوع : رسوائی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کہاں ملا میں تجھے یہ سوال بعد کا ہے
تو پہلے یاد تو کر کس جگہ گنوایا مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کچھ تصاویر بول پڑتی ہیں
سب کی سب بے زباں نہیں ہوتیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مرے مزار پہ آ کر دیے جلائے گا
وہ میرے بعد مری زندگی میں آئے گا
اندھیری رات ہے سایہ تو ہو نہیں سکتا
یہ کون ہے جو مرے ساتھ ساتھ چلتا ہے
بعض وعدے کیے نہیں جاتے
پھر بھی ان کو نبھایا جاتا ہے
-
موضوع : وعدہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شب کو اک بار کھل کے روتا ہوں
پھر بڑے سکھ کی نیند سوتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جاں قرض ہے سو اتارتے ہیں
ہم عمر کہاں گزارتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اذاں پہ قید نہیں بندش نماز نہیں
ہمارے پاس تو ہجرت کا بھی جواز نہیں
مجھے کچھ دیر رکنا چاہئے تھا
وہ شاید دیکھ ہی لیتا پلٹ کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس نام کا کوئی بھی نہیں ہے
جس نام سے ہم پکارتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھے ہنسی بھی مرے حال پر نہیں آتی
وہ خود بھی روئے گا اوروں کو بھی رلائے گا
آنکھ جھپکیں تو اتنے عرصے میں
جانے کتنے برس گزر جائیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
عمر بھر جنگل میں رہ سکتا ہوں میں
اس میں گھر جیسی فضا موجود ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جب تک میں پہنچتا ہوں کڑی دھوپ میں چل کر
دیوار کا سایہ پس دیوار نہ ہو جائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ