انور تاباں کے اشعار
خوشی کی بات اور ہے غموں کی بات اور
تمہاری بات اور ہے ہماری بات اور
ہنستے ہنستے نکل پڑے آنسو
روتے روتے کبھی ہنسی آئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہر ایک شخص مرا شہر میں شناسا تھا
مگر جو غور سے دیکھا تو میں اکیلا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جی تو یہ چاہتا ہے مر جائیں
زندگی اب تری رضا کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آئے گا وہ دن ہماری زندگی میں بھی ضرور
جو اندھیروں کو مٹا کر روشنی دے جائے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس خوف میں کہ کھد نہ بھٹک جائیں راہ میں
بھٹکے ہوؤں کو راہ دکھاتا نہیں کوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ یقیں ہے کی میری الفت کا
ہوگا ان پر اثر کبھی نہ کبھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سکون قلب کو جس سے مل جائے تاباںؔ
غزل کوئی ایسی سنا دیجئے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
حریم ناز کے پردے میں جو نہاں تھا کبھی
اسی نے شوخ ادائیں دکھا کے لوٹ لیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کچھ سمجھ میں مری نہیں آتا
دل لگانے سے فائدہ کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ستم بھی مجھ پہ وہ کرتا رہا کرم کی طرح
وہ مہرباں تو نہ تھا مہربان جیسا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تو اس نگاہ سے پی وقت مے کشی تاباںؔ
کی جس نگاہ پہ قربان پارسائی ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تمہیں دل دے تو دے تاباںؔ یہ ڈر ہے
ہمیشہ کو تمہارا ہو نہ جائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شاید آ جائے کبھی دیکھنے وہ رشک مسیح
میں کسی اور سے اس واسطے اچھا نہ ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل ہے پریشاں ان کی خاطر
پل بھر کو آرام نہیں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شغل تھا دشت نوردی کا کبھی اے تاباںؔ
اب گلستاں میں بھی جاتے ہوئے ڈر لگتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آج مغموم کیوں ہو اے تاباںؔ
کچھ تو بولو کہ ماجرا کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کسی کی برق نظر سے نہ بجلیوں سے جلے
کچھ اس طرح کی ہو تعمیر آشیانے کی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سمجھ سے کام جو لیتا ہر ایک بشر تاباںؔ
نہ ہاہا کار ہی مچتے نہ گھر جلا کرتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ