Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

انوار الحسن انوار

انوار الحسن انوار کے اشعار

یہ اودھ ہے کہ جہاں شام کبھی ختم نہیں

وہ بنارس ہے جہاں روز سحر ہوتی ہے

اب ترے ہجر میں یوں عمر بسر ہوتی ہے

شام ہوتی ہے تو رو رو کے سحر ہوتی ہے

سکون دل نہ میسر ہوا زمانے میں

نہ یاد رکھنے میں تم کو نہ بھول جانے میں

بے خیالی میں بھی پھر ان کا خیال آتا ہے

وہی تصویر مرے پیش نظر ہوتی ہے

بھولنے والے تجھے یاد کیا ہے برسوں

دل ویراں کو یوں آباد کیا ہے برسوں

ساتھ جو دے نہ سکا راہ وفا میں اپنا

بے ارادہ بھی اسے یاد کیا ہے برسوں

وہ اضطراب مسلسل کا لطف کیا جانے

مصیبتوں سے جو گھبرا گیا زمانے میں

بجلی گری تھی کب یہ کسی کو خبر نہیں

اب تک چمن میں آگ لگی ہے بہار میں

کچھ عندلیب کا خون جگر بھی ہے شامل

گلوں کی بزم کی رنگینیاں بڑھانے میں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے