انوار الحسن انوار کے اشعار
یہ اودھ ہے کہ جہاں شام کبھی ختم نہیں
وہ بنارس ہے جہاں روز سحر ہوتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اب ترے ہجر میں یوں عمر بسر ہوتی ہے
شام ہوتی ہے تو رو رو کے سحر ہوتی ہے
-
موضوع : ہجر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سکون دل نہ میسر ہوا زمانے میں
نہ یاد رکھنے میں تم کو نہ بھول جانے میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بے خیالی میں بھی پھر ان کا خیال آتا ہے
وہی تصویر مرے پیش نظر ہوتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بھولنے والے تجھے یاد کیا ہے برسوں
دل ویراں کو یوں آباد کیا ہے برسوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ساتھ جو دے نہ سکا راہ وفا میں اپنا
بے ارادہ بھی اسے یاد کیا ہے برسوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ اضطراب مسلسل کا لطف کیا جانے
مصیبتوں سے جو گھبرا گیا زمانے میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بجلی گری تھی کب یہ کسی کو خبر نہیں
اب تک چمن میں آگ لگی ہے بہار میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کچھ عندلیب کا خون جگر بھی ہے شامل
گلوں کی بزم کی رنگینیاں بڑھانے میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ