Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
A.R Sahil 'Aleeg''s Photo'

اے آر ساحل علیگ

1992 | اتر پردیش, انڈیا

اے آر ساحل علیگ کے اشعار

پینے پڑتے ہیں سینکڑوں آنسو

درد خود تو دوا نہیں ہوتا

کیا بتاؤں میں کہ تم نے کس کو سونپی ہے حیا

اس لئے سوچا مری خاموشیاں ہی ٹھیک ہیں

ہو نہ پائے جب مکمل عشق کا قصہ تو پھر

شہرتیں رہنے دو اب گمنامیاں ہی ٹھیک ہیں

اس قدر مجھ پہ مرتی ہے پگلی کوئی

رونے لگتی ہے ڈی پی ہٹانے کے بعد

شام کے تن پر سجی جو سرمئی پوشاک ہے

ہم چراغوں کی فقط یہ روشنی پوشاک ہے

سب کی تقریروں میں ویسے ہے خدا سب کا ہی اک

ہاں مگر ہر دل کی اپنی مذہبی پوشاک ہے

اٹھا کے ہاتھ دعا مانگنے لگے ہیں چراغ

تو کر رہی ہے بھلا کیسی رہنمائی صبا

آنکھوں میں لال ڈورے سے پڑتے چلے گئے

آنسو یہ کس ہنر سے پروتا رہا غزال

گلاب خواب ستارے دھنک اداس چراغ

پڑی ہے فصل محبت کٹی کٹائی صبا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے