Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Arman Khan Arman's Photo'

ارمان خان ارمان

1995 | علی گڑہ, انڈیا

نوجوان شاعروں میں شامل، آسان زبان میں شعر گوئی

نوجوان شاعروں میں شامل، آسان زبان میں شعر گوئی

ارمان خان ارمان کے اشعار

تلخیاں خون جگر کی شاعری میں گھول کر

چند مصرعے لائیں ہیں ہم بھی سنانے کے لئے

نئے مزاج کے لوگوں کو کس لیے آخر

قدیم طور‌ طریقوں کے بس میں رہنا پڑا

جنگل میں اداسی کے رہو گے بھلا کب تک

کچھ راہ بنا کر کے نکل کیوں نہیں جاتے

کچھ لطف اس طرح ہے مسلسل سفر کے ساتھ

منزل بھی سامنے ہو تو رستہ نہ پائے دل

سر قلم کر دے ستم گر دست و بازو کاٹ دے

بے تکلف حق بہ جانب بات ہونی چاہئے

نظر تو پھیر مرے کاغذی بدن کی طرف

ابھی یہ ضرب مسلسل سے تار تار نہیں

کر لی ہے محبت تو خطا کیوں نہیں کرتے

جب آگ لگا لی ہے تو جل کیوں نہیں جاتے

یک لخت جل کے خاک میں ملنے کا کیا مزا

پروانے سے کہو کہ وہ پہلے جلائے دل

Recitation

بولیے