Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ata Turab's Photo'

اپنی خوبصورت غزلوں کے لیے مشہور پاکستانی شاعر

اپنی خوبصورت غزلوں کے لیے مشہور پاکستانی شاعر

عطا تراب کے اشعار

چاہیئے کیا تمہیں تحفے میں بتا دو ورنہ

ہم تو بازار کے بازار اٹھا لائیں گے

یوں محبت سے نہ ہم خانہ بدوشوں کو بلا

اتنے سادہ ہیں کہ گھر بار اٹھا لائیں گے

ہاں تجھے بھی تو میسر نہیں تجھ سا کوئی

ہے ترا عرش بھی ویراں مرے پہلو کی طرح

تراش اور بھی اپنے تصور رب کو

ترے خدا سے تو بہتر مرا صنم ہے ابھی

طوفان بحر خاک ڈراتا مجھے ترابؔ

اس سے بڑا بھنور تو سفینے کے بیچ تھا

کیا کیا نہ پیاس جاگے مرے دل کے دشت میں

حسرت بھی ایک آگ ہے لاگے جو رات بھر

وہ اک سخن ہی ہماری سند نہ بن جائے

وہ اک سخن جو تمہاری سند نہیں رکھتا

عشق تو اپنے لہو میں ہی سنورتا ہے سو ہم

کس لیے رخ پہ کوئی غازہ لگا کر دیکھیں

Recitation

بولیے