Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

عطا الرحمن جمیل

عطا الرحمن جمیل کے اشعار

آنے والی آ نہیں چکتی جانے والی جا بھی چکی

ویسے تو ہر جانے والی رات تھی آنے والی رات

یہ دنیا ہے یہاں ہر آبگینہ ٹوٹ جاتا ہے

کہیں چھپتے پھرو آخر زمانہ ڈھونڈھ ہی لے گا

دل پر برف کی سل رکھ دینا ناگن بن کر ڈس لینا

اپنے لیے دونوں ہی برابر کالی ہو کہ اجالی رات

ان کو بھی جمیلؔ اپنے مقدر سے گلہ ہے

وہ لوگ جو سنتے تھے کہ چالاک بہت ہیں

تمہاری بزم سے جب بھی اٹھے تو حال زدہ

کبھی جواب کے مارے کبھی سوال زدہ

کچھ خواب کچھ خیال میں مستور ہو گئے

تم کیا قریب نکلے کہ سب دور ہو گئے

آنسو تمہاری آنکھ میں آئے تو اٹھ گئے

ہم جب کرم کی تاب نہ لائے تو اٹھ گئے

Recitation

بولیے