Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Azeem Quraishi's Photo'

عظیم قریشی

1911

عظیم قریشی کے اشعار

ترے وصال کی کب آرزو رہی دل کو

کہ ہم نے چاہا تجھے شوق بے سبب کے لیے

حسن اور عشق ہیں دونوں کافر

دونوں میں اک جھگڑا سا ہے

چاند کو تم آواز تو دے لو

ایک مسافر تنہا تو ہے

ہجر میں اس نگار تاباں کے

لمحہ لمحہ برس ہے کیا کیجے

ہم بھی کسی شیریں کے لیے خانہ بدر تھے

فرہاد رہ عشق میں تنہا تو نہ نکلا

کہنے والے کہتا جا تو

سننے والا سنتا تو ہے

صحرا کا کوئی پھول معطر تو نہیں تھا

تھا ایک چھلاوا کوئی منظر تو نہیں تھا

جم بھی وہی دارا بھی سکندر بھی وہی ہے

جی کر بھی ترا اور جو مر کر بھی ترا ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے