Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Jameeluddin Aali's Photo'

جمیل الدین عالی

1925 - 2015 | کراچی, پاکستان

اپنے دوہوں کے لیے مشہور

اپنے دوہوں کے لیے مشہور

جمیل الدین عالی کے اشعار

1.5K
Favorite

باعتبار

جانے کیوں لوگوں کی نظریں تجھ تک پہنچیں ہم نے تو

برسوں بعد غزل کی رو میں اک مضمون نکالا تھا

کوئی وعدہ وہ کر جو پورا ہو

کوئی سکہ وہ دے کہ جاری ہو

نہ ترے سوا کوئی لکھ سکے نہ مرے سوا کوئی پڑھ سکے

یہ حروف بے ورق و سبق ہمیں کیا زبان سکھا گئے

کچھ چھوٹے چھوٹے دکھ اپنے کچھ دکھ اپنے عزیزوں کے

ان سے ہی جیون بنتا ہے سو جیون بن جائے گا

تم ایسے کون خدا ہو کہ عمر بھر تم سے

امید بھی نہ رکھوں ناامید بھی نہ رہوں

تیرے خیال کے دیوار و در بناتے ہیں

ہم اپنے گھر میں بھی تیرا ہی گھر بناتے ہیں

ایک عجیب راگ ہے ایک عجیب گفتگو

سات سروں کی آگ ہے آٹھویں سر کی جستجو

اجنبیوں سے دھوکے کھانا پھر بھی سمجھ میں آتا ہے

اس کے لیے کیا کہتے ہو وہ شخص تو دیکھا بھالا تھا

بکھیرتے رہو صحرا میں بیج الفت کے

کہ بیج ہی تو ابھر کر شجر بناتے ہیں

کیا کیا روگ لگے ہیں دل کو کیا کیا ان کے بھید

ہم سب کو سمجھانے والے کون ہمیں سمجھائے

Recitation

بولیے