Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوثر نیازی کے اشعار

2.1K
Favorite

باعتبار

چند لمحوں کے لیے ایک ملاقات رہی

پھر نہ وہ تو نہ وہ میں اور نہ وہ رات رہی

اپنے وحشت زدہ کمرے کی اک الماری میں

تیری تصویر عقیدت سے سجا رکھی ہے

ضرور تیری گلی سے گزر ہوا ہوگا

کہ آج باد صبا بے قرار آئی ہے

اے مسیحا کبھی تو بھی تو اسے دیکھنے آ

تیرے بیمار کو سنتے ہیں کہ آرام نہیں

تجھے کچھ اس کی خبر بھی ہے بھولنے والے

کسی کو یاد تیری بار بار آئی ہے

وہ مل نہ سکے یاد تو ہے ان کی سلامت

اس یاد سے بھی ہم نے بہت کام لیا ہے

حال دل اس کو سنا کر ہے بہت خوش کوثرؔ

لیکن اب سوچ ذرا کیا تری اوقات رہی

بے سبب آج آنکھ پر نم ہے

جانے کس بات کا مجھے غم ہے

یہ درد کہ ہے تیری محبت کی امانت

مر جائیں گے اس درد کا درماں نہ کریں گے

اس نے اخلاص کے مارے ہوئے دیوانے کو

ایک آوارہ و بد نام سا شاعر جانا

پرکھنے والے مجھے دیکھ اس طرح بھی ذرا

اگر ہے کھوٹ تو کیسے چمک رہا ہوں میں

میں نے ہر گام اسے اول و آخر جانا

لیکن اس نے مجھے لمحوں کا مسافر جانا

تباہی کی گھڑی شاید زمانے پر نہیں آئی

ابھی اپنے کئے پر آدمی شرما ہی جاتا ہے

جذبات میں آ کر مرنا تو مشکل سی کوئی مشکل ہی نہیں

اے جان جہاں ہم تیرے لیے جینا بھی گوارا کرتے ہیں

ہر مرحلۂ غم میں ملی اس سے تسلی

ہر موڑ پہ گھبرا کے ترا نام لیا ہے

بر سر عام اقرار اگر نا ممکن ہے تو یوں ہی سہی

کم از کم ادراک تو کر لے گن بے شک مت مان مرے

منجدھار میں ناؤ ڈوب گئی تو موجوں سے آواز آئی

دریائے محبت سے کوثرؔ یوں پار اتارا کرتے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے