join rekhta family!
مصحفیؔ ہم تو یہ سمجھے تھے کہ ہوگا کوئی زخم
تیرے دل میں تو بہت کام رفو کا نکلا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
بال اپنے بڑھاتے ہیں کس واسطے دیوانے
کیا شہر محبت میں حجام نہیں ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
آنکھوں کو پھوڑ ڈالوں یا دل کو توڑ ڈالوں
یا عشق کی پکڑ کر گردن مروڑ ڈالوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
آستیں اس نے جو کہنی تک چڑھائی وقت صبح
آ رہی سارے بدن کی بے حجابی ہاتھ میں
اے مصحفیؔ تو ان سے محبت نہ کیجیو
ظالم غضب ہی ہوتی ہیں یہ دلی والیاں
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
آساں نہیں دریائے محبت سے گزرنا
یاں نوح کی کشتی کو بھی طوفان کا ڈر ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
ابھی آغاز محبت ہے کچھ اس کا انجام
تجھ کو معلوم ہے اے دیدۂ نم کیا ہوگا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
اے کاش کوئی شمع کے لے جا کے مجھے پاس
یہ بات کہے اس سے کہ پروانہ ہے یہ بھی
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
اک دن تو لپٹ جائے تصور ہی سے تیرے
یہ بھی دل نامرد کو جرأت نہیں ملتی
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
اس واسطے فرقت میں جیتا مجھے رکھا ہے
یعنی میں تری صورت جب یاد کروں روؤں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
اس رنگ سے اپنے گھر نہ جانا
دامن ترا خوں میں تر بہت ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
ایک نالے پہ ہے معاش اپنی
ہم غریبوں کی ہے یہی معراج
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
کوچۂ زلف میں پھرتا ہوں بھٹکتا کب کا
شب تاریک ہے اور ملتی نہیں راہ کہیں
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
معلوم نہیں مجھ کو کہ جاوے گا کدھر کو
یوں سینہ ترا چاک گریباں سے نکل کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
اس نے گالی مجھے دی ہو کے عتاب آلودہ
اور میں سادہ اسے لطف زبانی سمجھا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
اس کے جانے سے مرا دل ہے مرے سینے میں
دم کا مہمان چراغ سحری کی صورت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
یہ کہہ کے بیٹھ رہوں ہوں جو اپنے گھر میں ذرا
تو دل کہے ہے یہ گھبرا کے ''میں تو جاتا ہوں''
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
کمر یار کے مذکور کو جانے دے میاں
تو قدم اس میں نہ رکھ راہ یہ باریک ہے دل
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
ہووے گی صبح روشن اک دم میں وصل کی شب
بند قبا کو اپنے ظالم نہ باز کرنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی