Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sujit Sahgal Haasil's Photo'

سجیت سہگل حاصل

1970 | دھرم شالہ, انڈیا

سجیت سہگل حاصل کے اشعار

83
Favorite

باعتبار

روک کے اپنی آنکھ کے آنسو ہنس کر اس کو رخصت دی

تب سمجھے ہیں یارو ہم بھی شہنائی کیا ہوتی ہے

ان کو ہر ظلم پر دعائیں دیں

صبر کی اور انتہا کیا ہے

دیکھ تیری صحبتوں کا کیا اثر آیا ہے آج

ایک آوارہ پرندہ پھر سے گھر آیا ہے آج

کل تک جو کچھ نہ تھا مرا ایمان ہو گیا

اک عام آدمی سے میں انسان ہو گیا

مجھ کو جوڑا ہے توڑ کر خود کو

اس نے مجھ کو بکھرتا پایا جب

چھو بھی لیتی ہے مصیبت گر مری دہلیز کو

ایک ذرہ ہوں مگر چٹان ہو جاتا ہوں میں

یوں امتحان میرا لیتے رہے مسائل

اک ہاتھ پر تھا دریا اک ہاتھ پر تھا ساحل

ہو گئے بے بس کئی استاد بھی حالات سے

بک رہی چھپ چھپ کے یوں ہر روز بیچاری غزل

جب یہ پنے کتابوں کے گل جائیں گے

مول بھی کیا کہانی کے ڈھل جائیں گے

مجھ کو جوڑا ہے توڑ کر خود کو

اس نے مجھ کو بکھرتا پایا جب

جب یہ پنے کتابوں کے گل جائیں گے

مول بھی کیا کہانی کے ڈھل جائیں گے

Recitation

بولیے