Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sujit Sahgal Haasil's Photo'

سجیت سہگل حاصل

1970 | دھرم شالہ, انڈیا

سجیت سہگل حاصل کے اشعار

باعتبار

چھو بھی لیتی ہے مصیبت گر مری دہلیز کو

ایک ذرہ ہوں مگر چٹان ہو جاتا ہوں میں

کل تک جو کچھ نہ تھا مرا ایمان ہو گیا

اک عام آدمی سے میں انسان ہو گیا

جب یہ پنے کتابوں کے گل جائیں گے

مول بھی کیا کہانی کے ڈھل جائیں گے

روک کے اپنی آنکھ کے آنسو ہنس کر اس کو رخصت دی

تب سمجھے ہیں یارو ہم بھی شہنائی کیا ہوتی ہے

مجھ کو جوڑا ہے توڑ کر خود کو

اس نے مجھ کو بکھرتا پایا جب

مجھ کو جوڑا ہے توڑ کر خود کو

اس نے مجھ کو بکھرتا پایا جب

یوں امتحان میرا لیتے رہے مسائل

اک ہاتھ پر تھا دریا اک ہاتھ پر تھا ساحل

ہو گئے بے بس کئی استاد بھی حالات سے

بک رہی چھپ چھپ کے یوں ہر روز بیچاری غزل

ان کو ہر ظلم پر دعائیں دیں

صبر کی اور انتہا کیا ہے

جب یہ پنے کتابوں کے گل جائیں گے

مول بھی کیا کہانی کے ڈھل جائیں گے

دیکھ تیری صحبتوں کا کیا اثر آیا ہے آج

ایک آوارہ پرندہ پھر سے گھر آیا ہے آج

Recitation

Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

Register for free
بولیے