کشور ناہید کے اشعار
کچھ دن تو ملال اس کا حق تھا
بچھڑا تو خیال اس کا حق تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل میں ہے ملاقات کی خواہش کی دبی آگ
مہندی لگے ہاتھوں کو چھپا کر کہاں رکھوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اداسیوں کو تو آنگن ہی چاہئیں خالی
چھتوں پہ چاندنی راتوں کا سلسلہ رکھنا
مان بھی لوں کہ تری یاد محض واہمہ ہے
پھر بھی وہ یاد ہی دم ساز رہی شام و سحر
اپنی بے چہرگی چھپانے کو
آئینے کو ادھر ادھر رکھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بھیجی ہیں اس نے پھولوں میں منہ بند سیپیاں
انکار بھی عجب ہے بلاوا بھی ہے عجب
شامل ہوں میں تیرے رتجگوں میں
جاگوں بھی تو تیرے خواب سوچوں
اب تو بدن کے جلنے کی بو شہر بھر میں ہے
کہنا بھی ناروا ہے سو کہتا نہیں کوئی
ایک موہوم سا رشتہ ہے سو رکھنا اس کو
تم جہاں جاؤ سمجھ لینا وہیں ہم بھی تھے
شاید اداس شاخوں سے لپٹا ہوا ملے
اپنی گلی میں اس کا ٹھکانہ بھی ہے عجب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس کو فرصت بھی نہیں مجھ کو تمنا بھی نہیں
پھر خلش کیا ہے کہ رہ رہ کے وفا ڈھونڈھتی ہے
ہاں انہی گزرے زمانوں کے صدا ساز ہیں ہم
جن کے شعلوں پہ ہوا ناچتی دیکھی ہم نے
تعلقات کے تعویذ بھی گلے میں نہیں
ملال دیکھنے آیا ہے راستہ کیسے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہمیں عزیز ہیں ان بستیوں کی دیواریں
کہ جن کے سائے بھی دیوار بنتے جاتے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کون جانے کہ اڑتی ہوئی دھوپ بھی
کس طرف کون سی منزلوں میں گئی
-
موضوع : دھوپ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ جب بھی آیا بہت تیز بارشوں جیسا
وہ جس نے چاہا مجھے سرمئی گھٹا رکھنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اپنا نام بھی اب تو بھول گئی ناہیدؔ
کوئی پکارے تو حیرت سے تکتی ہوں
لرز رہی ہے زمیں سہمی لڑکیوں کی طرح
پکارتی ہے کہ تنہا نہ چھوڑ کر جانا
دل کو ترے فراق کی آرزو یاد رہ گئی
دن وہ محبتوں کے بھی مثل رہ سفر گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مردوں کو سب روا پہ ہے عورت کو ناروا
شرم و حیا کا شہر میں چرچا بھی ہے عجب
ملال اس کو بھی تھا اور اداس ہم بھی تھے
یہ کیسی پہلی ملاقات تھی کہ غم بھی تھے
دل کو بھی غم کا سلیقہ نہ تھا پہلے پہلے
اس کو بھی بھولنا اچھا لگا پہلے پہلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کچھ یوں ہی زرد زرد سی ناہیدؔ آج تھی
کچھ اوڑھنی کا رنگ بھی کھلتا ہوا نہ تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جوان گیہوں کے کھیتوں کو دیکھ کر رو دیں
وہ لڑکیاں کہ جنہیں بھول بیٹھیں مائیں بھی
-
موضوع : عورت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ جس کا شوق ہے کھلتے گلاب مل دینا
گلے ملو تو اسے بھی اداس کر جانا
مانگ میں ٹانکنے آیا تھا ستارے کوئی
دل کو کیا سوجھی کہ اس خواب کو بیمار کیا
ہمیں دیکھو ہمارے پاس بیٹھو ہم سے کچھ سیکھو
ہمیں نے پیار مانگا تھا ہمیں نے داغ پائے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ زندگی جسے ڈھونڈا تھا آسمانوں میں
ہوا کے ہاتھ پہ لکھی ہوئی عبارت تھی
اسے ہی بات سنانے کو دل نہیں کرتا
وہ شخص جس کے لیے زندگی سماعت تھی