aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "عاجز"
کلیم عاجز
1926 - 2015
شاعر
عاجز کمال رانا
born.2000
عاجز ماتوی
born.1935
پیر شیر محمد عاجز
لئیق عاجز
عاجز ہنگن گھاٹی
1936 - 2008
عارف الدین عاجز
died.1763
عاجز میر پوری
مصنف
اعجاز رحمانی
1936 - 2019
اعجاز توکل
born.1962
بھگوان داس اعجاز
1932 - 2020
بشریٰ اعجاز
ف س اعجاز
born.1948
عزیز اعجاز
born.1953
ہاجر دہلوی
1884 - 1922
درد ایسا ہے کہ جی چاہے ہے زندہ رہئےزندگی ایسی کہ مر جانے کو جی چاہے ہے
ظالم تھا وہ اور ظلم کی عادت بھی بہت تھیمجبور تھے ہم اس سے محبت بھی بہت تھی
نہ جانے روٹھ کے بیٹھا ہے دل کا چین کہاںملے تو اس کو ہمارا کوئی سلام کہے
بکنے بھی دو عاجزؔ کو جو بولے ہے بکے ہےدیوانہ ہے دیوانے سے کیا بات کرو ہو
دامن پہ کوئی چھینٹ نہ خنجر پہ کوئی داغتم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو
فن کارکی سب سے بڑی قوت اس کا تخیل ہوتا ہے ۔ وہ اسی کے سہارے نئے جہانوں کی سیرکرتا ہے اورگزرے ہوئے وقت کی کیفیتوں کو پوری شدت کے ساتھ تخلیقی بساط پر پھیلاتا ہے ۔ بچپن ، اس کےجذبات واحساسات اوراس کی معصومیت کا جوایک سچا اظہار شاعری میں نظرآتا ہے اس کی وجہ بھی یہی ہے ۔ ہم بچپن اوراس کی کیفیتوں کومحسوس کرسکتے ہیں لیکن زبان نہیں دے سکتے ، بچپن کو موضوع بنانے والی یہ شاعری ہمارے اسی عجز کا بدل ہے ۔
عاجزی زندگی گزارنے کی ایک صفت ہے جس میں آدمی اپنی ذات میں خود پسندی کا شکار نہیں ہوتا۔ شاعری میں عاجزی اپنی بیشتر شکلوں میں عاشق کی عاجزی ہے جس کا اظہار معشوق کے سامنے ہوتا ہے ۔ معشوق کے سامنے عاشق اپنی ذات کو مکمل طور پر فنا کردیتا اور یہی عاشق کے کردار کی بڑائی ہے ۔
فن کارکی سب سے بڑی قوت اس کا تخیل ہوتا ہے ۔ وہ اسی کے سہارے نئے جہانوں کی سیرکرتا ہے اورگزرے ہوئے وقت کی کیفیتوں کو پوری شدت کے ساتھ تخلیقی بساط پر پھیلاتا ہے ۔ بچپن ، اس کےجذبات واحساسات اوراس کی معصومیت کا جوایک سچا اظہار شاعری میں نظرآتا ہے اس کی وجہ بھی یہی ہے۔ ہم بچپن اوراس کی کیفیتوں کومحسوس کرسکتے ہیں لیکن زبان نہیں دے سکتے ، بچپن کو موضوع بنانے والی یہ شاعری ہمارے اسی عجز کا بدل ہے۔
आजिज़عاجز
helpless, humble, dejected, frustrated
असहाय, बेसहारा, लाचार, परेशान
निराश्रय, असहाय, बेबस, लाचार, ऊबा हुआ, परीशान, विनम्र, खाकसार।
وہ جو شاعری کا سبب ہوا
مجموعہ
ابھی سن لو مجھ سے
خود نوشت
کوچۂ جاناں جاناں
پھر ایسا نظارہ نہیں ہوگا
مجلس ادب
دیگر
جب فصل بہاراں آئی تھی
اک دیس اک بدیسی
سفر نامہ
مختصر تاریخ ادب اردو
سید اعجاز حسین اعجاز
تاریخ
نذیر احمد کی ناول نگاری
اعجاز علی ارشد
تاریخ و تنقید
یہاں سے کعبہ کعبہ سے مدینہ
مناقب ابرار
میاں عاجز شاہ
قصیدہ
جاوید عبدالعزیز
آئینۂ معرفت
شاعری تنقید
اعجاز رقم
رقم لکھنوی
زبان
شاعری جیسی ہو عاجزؔ کی بھلی ہو کہ بریآدمی اچھا ہے لیکن بہت اچھا بھی نہیں
رکھنا ہے کہیں پاؤں تو رکھو ہو کہیں پاؤںچلنا ذرا آیا ہے تو اترائے چلو ہو
بہاروں کی نظر میں پھول اور کانٹے برابر ہیںمحبت کیا کریں گے دوست دشمن دیکھنے والے
اس ناز اس انداز سے تم ہائے چلو ہوروز ایک غزل ہم سے کہلوائے چلو ہو
کرے ہے عداوت بھی وہ اس ادا سےلگے ہے کہ جیسے محبت کرے ہے
کوئے قاتل ہے مگر جانے کو جی چاہے ہےاب تو کچھ فیصلہ کر جانے کو جی چاہے ہے
تمہیں یاد ہی نہ آؤں یہ ہے اور بات ورنہمیں نہیں ہوں دور اتنا کہ سلام تک نہ پہنچے
موت سے کھیل کے کرتے ہو محبت عاجزؔمجھ کو ڈر ہے کہیں بے موت نہ مارے جاؤ
دست صیاد بھی عاجز ہے کف گلچیں بھیبوئے گل ٹھہری نہ بلبل کی زباں ٹھہری ہے
یہ آنسو بے سبب جاری نہیں ہےمجھے رونے کی بیماری نہیں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books