aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "غول"
ذکیہ غزل
born.1963
شاعر
سیما غزل
born.1964
غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی
1929 - 2017
غزل جعفری
born.1960
مصنف
ڈاکٹر مبشرہ صدف 'غزل'
born.1986
جے پی سعید
born.1932
غوث سیوانی
born.1969
غزل انصاری
غوث متھراوی
نازیہ غوث
born.1992
لبنی غزل
ڈاکٹر سیدہ شگفتہ غزل
غوث محمد غوثی
born.1927
غوث گوالیاری
1500 - 1562
غوث علی شاہ
1804 - 1880
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آآ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
عمر گزرے گی امتحان میں کیاداغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیںجس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھاکشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
زمانے بیت گئے مگر محمد رفیع آج بھی اپنی آواز کی ساحری کے زور پر ہرکسی کے دل پر اپنی حکومت جمائے ہوئے ہیں ، ان کے گائے ہوئے بھجن ، اورنغموں کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے۔ آج ہم آپ کے لئے کچھ مشہورو معروف شاعروں کی ایسی غزلیں لے کر حاضر ہوئے ہیں جنہیں محمد رفیع نے اپنی آواز دی ہے اور ان غزلوں کے حسن میں لہجے اور آواز کا ایسا جادو پھونکا ہے کہ آدمی سنتا رہے اور سر دھنتا رہے ۔
ایسے اشعار کا مجموعہ جس میں کسی خیال کو تسلسل سے پیش کیا جائے اسے قطعہ کہتے ہیں ۔یہ دو شعروں پر مشتمل ہوتا ہے اور دونوں میں باہمی ربط ضروری ہوتا ہے اگر کسی غزل میں ایک سے زیادہ قطعات موجود ہوں تو اس غزل کو قطعہ بند غزل کہا جاتا ہے ۔
غزل عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں "محبوب سے باتیں کرنا" اصطلاح میں غزل شاعری کی اس صنف کو کہتے ہیں جس میں بحر، قافیہ اور ردیف کی رعایت کی گئی ہو۔اور غزل کا ہر شعر اپنی جدا گانہ حیثیت رکھتا ہے۔ غزل کے پہلے شعر کو مطلع اور آخری شعر جس میں شاعر اپنا تخلص استعمال کرتا ہے اسے مقطع کہا جاتا ہے۔
ग़ूलغول
herd, crowd, multitude
ग़ोलغول
stylish group
غزل کی بابت
وینس کیسری
شاعری تنقید
اردو غزل کا تاریخی ارتقا
غلام آسی رشیدی
زخم امید
جون ایلیا
غزل
اپنا تو ملے کوئی
دیومنی پانڈے
عشق اور میں
محشر آفریدی
سنہری غول
اسلم راہی
جدید اردو غزل
ڈاکٹر راحت بدر
اصلی جواہر خمسہ کامل
شاہ محمد غوث گوالیاری
تصوف
غزل اور مطالعہ غزل
عبادت بریلوی
پہلی بارش
ناصر کاظمی
اردو غزل کی روایت اور ترقی پسند غزل
ممتاز الحق
غزل تنقید
پیمانۂ غزل
محمد شمس الحق
آسماں ہونے کو تھا
اکھلیش تیواری
آب رواں
ظفر اقبال
حضرت غوث الاعظم سوانح وتعلیمات
میکش اکبرآبادی
قادریہ
الہجر کا ہے تذکرہ باہم تن و سر میں الوصل کا غل ہے سقر و اہل سقر میں
دونوں جہان تیری محبت میں ہار کےوہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہمبچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم
دفعتاً جبرا زور سے بھونک کر کھیت کی طرف بھاگا۔ ہلکو کو ایسا معلوم ہوا کہ جانور کا ایک غول اس کے کھیت میں آیا۔ شاید نیل گائے کا جھنڈ تھا۔ ان کے کودنے اور دوڑنے کی آوازیں صاف کان میں آرہی تھیں۔ پھر ایسا معلوم ہوا کہ کھیت میں...
کتنے عیش سے رہتے ہوں گے کتنے اتراتے ہوں گےجانے کیسے لوگ وہ ہوں گے جو اس کو بھاتے ہوں گے
غل ہو یہ ہے کششِ مو قلم طرۂ حورصاف ہر رنگ سے ہو صنعت صانع کا ظہور
دونوں طرف کی فوج میں غل تھا درود کا 2
سب ہیں وحیدِ عصر یہ غل چار سو اٹھےدنیا سے جو شہید اٹھے سرخرو اٹھے
کل رات چوب دار سمیت آ کے لے گیااک غول طرحدار سر دار کو ترے
تامل سے کیجے اگر غور کچھتو سب کچھ وہی ہے، نہیں اور کچھ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books