aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "mashaagil-e-raunaq-e-dii.n"
فخر دین نظامی
born.1420/30
مصنف
مطبع رونق ہند، کانپور
ناشر
مطبع رونق نور، جبل پور
ادارہ دعوت دین، بستی
ادارہ احیائے دین، اعظم گڑھ
امام دین مغل باغبان
انجمن تعلیمات دین، بارہ بنکی
انجمن اشاعت دین، پٹنہ
انجمن تعلیمات دین، سیتاپور
ادارۂ دین و دانش، کراچی
مکتبۂ دین و دانش، بھوپال
شمس تبریزی
1185 - 1248
حدیث دل پبلی کیشنز، دہلی
دین محمد، لکھنؤ
دین محمدی پریس، لکھنؤ
مدیر
اے رونق لالہ زار واپس آ جااے دولت برگ و بار واپس آ جا
دل مضطر سے پوچھ اے رونق بزممیں خود آیا نہیں لایا گیا ہوں
نہ وہ جام رہے نہ وہ مست رہے نہ فدائی عہد الست رہےوہ طریقۂ کار جہاں نہ رہا وہ مشاغل رونق دیں نہ رہے
رونق بزم دل سے رخصت مانگی تھیسبز رتوں میں خود سے ہجرت مانگی تھی
ایک دن دیکھنے کو آ جاتےیہ ہوس عمر بھر نہیں ہوتی
پان ہندوستانی تہذیب کا ایک اہم حصہ رہا ہے ۔ اس کے کھانے اور کھلانے سے سماجی زندگی میں میل جول اور یگانگت کی قدریں وابستہ ہیں لیکن شاعروں نے پان کو اور بھی کئی جہتوں سے برتا ہے ۔ پان کی لالی اور اس کی سرخی ایک سطح پر عاشق کے خون کا استعارہ بھی ہے ۔ معشوق کا منھ جو پان سے لال رہتا ہے وہ دراصل عاشق کے خون سے رنگین ہے ۔ شاعرانہ تخیل کے پیدا کئے ہوئے ان مضامین کا لطف لیجئے ۔
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
رونق بزم جہاں
اسلم فرخی
خاکے/ قلمی چہرے
مثنوی کدم راؤ پدم راؤ
مثنوی
قرآن اور علم جدید
محمد رفیع الدین
کلام رونق
بانکے بہاری لال
انتخاب
تجدید و احیائے دین
سید ابوالاعلیٰ مودودی
دیگر
مثنوی نظامی دکنی
اساس دین کی تعمیر
صدرالدین اصلاحی
اقبال کا تصور دین
شفیق الرحمٰن ہاشمی
تنقید
رکن دین
شاہ محمد رکن الدین
اسلامیات
سالہ بحث اصول دین
سید سجاد
ارمغان رونق
شمس العارفین
نعت
دعوت دین اور اس کا طریقۂ کار
امین احسن اصلاحی
فریضہ اقامت دین
تاریخ اسلام
دیوان رونق
نامعلوم مصنف
رونق عہد جوانی الوداعالودع اے شادمانی الوداع
رونق بام و در نہیں باقیکیسے کہہ دوں کہ گھر نہیں باقی
رونق بزم سخن اپنی جگہعلم و دانش فکر و فن اپنی جگہ
رونق کاشانۂ دل بے رخی نے چھین لیزندگی زندہ دلی افسردگی نے چھین لی
رونق کوچہ و بازار ہیں تیری آنکھیںلوگ سودا ہیں خریدار ہیں تیری آنکھیں
رونق مے خانہ رونقؔ اور یہ حال تباہسر پہ خاک میکدہ ہاتھوں میں خالی جام ہے
یہ مانا شیشۂ دل رونق بازار الفت ہےمگر جب ٹوٹ جاتا ہے تو قیمت اور ہوتی ہے
دیکھ کر شکل ان کی اے رونقؔمہر و مہ بھی مری نظر سے گرے
کوئی یہاں سے چل دیا رونق بام و در نہیںدیکھ رہا ہوں گھر کو میں گھر ہے مگر وہ گھر نہیں
رونق بیش و کم کس کے ہونے سے ہےموسم خشک و نم کس کے ہونے سے ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books