aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سگان_کوچۂ_دلبراں"
سگان کوچۂ دلبراں کی مثال ہم تورہا بھی ہو کر کسی کے در سے بندھے ہوئے ہیں
سگان کوچۂ شہرت کے غوغاکالے بازاروں کے دلالوں سے ڈرتے ہیں
کوچۂ دلبراں میں بھی سوہلؔ جناب آپآشفتہ سر کھڑے ہیں بہت دن خراب ہیں
میں کیا کہوں کہ مرا جسم کتنی شدت سےسگان کوچۂ محبوب نے فگار کیا
سگان کوچۂ دلبر کا اے ہما کب سےہے جسم میں مرے ہر ایک استخواں مشتاق
یاد ہوگا تجھے رات کی بات ہےکوئی دیوانہ آوارۂ کوچۂ دلبراں
بزم عیش میں نوحہ کناں ہیں شہر طرب کے باشندےاور سگان کوچۂ وحشت مست سر بازار بہت
مجھ کو بیگم کی واپسی کی خبرکوچۂ دلبران میں آئی
سگان کوچہ و بازار سے رہو ہشیاررہائی دیتے ہیں محسنؔ لہو لہو کر کے
کہ حقیقتوں کے سگان کوچہ نورد مجھ پہ جھپٹ پڑیں گے یہیں کہیںمجھے دنیا دار پچھاڑ دیں گے مفاہمت کی زمین پر
کوچۂ دلرباں بستیٔ عاشقاںمقتل حرف و صوت و صدا بن گئی
لبیبہ خانم نے اپنی انہیں نو یافتہ رعنائیوں اور نخوتوں کے ساتھ نوسال گزار دیے۔ ’نے عشق کو ہے صرفہ نے حسن کو محابا‘ کے مصداق دونوں جانب روزاول کی سی چہل پہل رہی۔ کہتے ہیں اکیس بائیس برس کی عمر میں کسی کے حسن پر شباب آتا ہے۔ یہ...
یہاں خریت ہے۔ آپ کی خیریت نیک مطلوب۔ اپنے پرانےدوست فضل دین کو چٹھی لکھتے ہوئے لوبھ سنگھ کو یاد آیا ہے کہ وہ ان دنوں بھی اسے خریت لکھنے پر ٹوکا کرتا تھا۔ اردو کے ماسٹر ہولو بھے، یہ بھی نہیں جانتے خریت خر سے ہوتا ہے۔ ’’بڑے علم...
ہیں اس ہوا میں کیا کیا برسات کی بہاریںسبزوں کی لہلہاہٹ باغات کی بہاریں
ایران کی عشقیہ شاعری کا مطالعہ کرنے والا جب یہ دیکھتا ہے کہ وہاں کے ہرشاعر کا کلام جفائے محبوب کے ذکر سے بھرا پڑا ہے تو وہ حیران رہ جاتا ہے اور قدرتی طور پر اس کے دل میں یہ سوالات پیدا ہوتے ہیں کہ، (۱) کیا حسن و...
لسان العصرحضرت اکبر مغفور زمانہ حال کے ان چندر بزرگوں میں تھے جن کا مثل و نظیر کہیں مدتوں میں جا کر پیدا ہوتا ہے۔ ان کی ذات ایک طرف شوخی و زندہ دلی اور دوسری طرف حکمت و روحانیت کا ایک حیرت انگیز مجموعہ تھی یا یوں کہئے کہ...
محتسب نے اس کو اپنی حالت پر چھوڑ ا اور آنکھیں بند کرکے اس کے شب و روز پر غور کرنے لگا۔ محتسب یونیورسٹی میں ریسرچ کر رہا تھا۔ وہ وادی کی اس گمشدہ نسل پر تحقیق کر رہا تھا جو پچھلی دو دہائیوں سے لاپتہ ہو چکی تھی۔ وادی...
پہلے حدیث دلبری کہتے تھے اس کو لوگاب ترجمان کوچہ و بازار ہے غزل
’’کوچک باختر‘‘ میں یہ القاب ہیں، ’’سلطان سلطاناں، شاہ شاہاں، حلقہ فگن گوش گرہ کشاں، مردم رباے زین جنگ، شیربیشہ جنگ، شکنندۂ کماں رستم دستاں، صاحب گرزسام بن نریمان، زلزلۂ قاف، ثانی سلیمان، امیرحمزۂ عالی شان، صاحب قران دوراں۔‘‘...
سنا تھا کہ بھوپال کے مناظر دلکش اور فضا دلفریب ہے۔ ایسا ہی پایا۔ تالاب کا شفاف پانی اور اسے گھیرے ہوئے نیچی نیچی چٹانیں بھوپال کے باسیوں کی دنیا ہیں۔ یہی چٹانیں اپنے دامن میں ایک دنیا بسائے ہوئے ہیں اور انہی چٹانوں پر سڑکیں چکر لگاتی ہوئی گزرتی...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books