aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "تکرار"
تکرار تجلی نے ترے جلوے میں کیوں کیحیرت زدہ سب اہل نظر دیکھ رہے ہیں
ایک تو خواب لیے پھرتے ہو گلیوں گلیوںاس پہ تکرار بھی کرتے ہو خریدار کے ساتھ
ہم نے کی عرض اے بندہ پرور کیوں ستم ڈھا رہے ہو یوں ہم پربات سن کر ہماری وہ بولے ہم سے تکرار کرنا منع ہے
سر دیوار یہ کیوں نرخ کی تکرار ہوئیگھر کا آنگن کبھی بازار نہیں ہو سکتا
نہ آتے ہمیں اس میں تکرار کیا تھیمگر وعدہ کرتے ہوئے عار کیا تھی
بہت تکرار رہتی تھی بھرے گھر میں کسی سےجو شے درکار ہوتی تھی وہی ہوتی نہیں تھی
جن کی آنکھوں سے چھلکتا تھا کبھی رنگ خلوصان دنوں مائل تکرار نظر آتے ہیں
یہ غزل اپنی مجھے جی سے پسند آتی ہے آپہے ردیف شعر میں غالبؔ ز بس تکرار دوست
ہو نقش اگر باطل تکرار سے کیا حاصلکیا تجھ کو خوش آتی ہے آدم کی یہ ارزانی
آپ تو بس کھولیے لب بوسہ دینے کے لئےبوسہ دینے پر جو ہے تکرار کم کر دیجیے
رقیب برسر پرخاش ہم سے ہوتا ہےبڑھے گی مفت میں تکرار دیکھتے جاؤ
تکرار بے سبب تو نہ تھی رند و شیخ میںکرتے بھی کیا شراب تھے ہر دو پیے ہوئے
دونوں جہان دے کے وہ سمجھے یہ خوش رہایاں آ پڑی یہ شرم کہ تکرار کیا کریں
شب خلوت وہی حجت وہی تکرار رہیوہی قصہ وہی غصہ وہی انکار رہا
اب آؤ مل کے سو رہیں تکرار ہو چکیآنکھوں میں نیند بھی ہے بہت رات کم بھی ہے
وہی تکرار ہے اور ایک وہی یکسانیاس شب و روز میں اب اپنا گزارہ کم ہے
جب ملاقات ہوئی تم سے تو تکرار ہوئیایسے ملنے سے تو بہتر ہے جدا ہو جانا
اقرار کسی دن ہے تو انکار کسی دنہو جائے گی اب آپ سے تکرار کسی دن
بھولے سے کہا مان بھی لیتے ہیں کسی کاہر بات میں تکرار کی عادت نہیں اچھی
دیر و حرم آئینۂ تکرار تمناواماندگی شوق تراشے ہے پناہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books