aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "گزر"
سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کیسو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں
یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہےآج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا
دام ہر موج میں ہے حلقۂ صد کام نہنگدیکھیں کیا گزرے ہے قطرے پہ گہر ہوتے تک
جس طرح سے تھوڑی سی ترے ساتھ کٹی ہےباقی بھی اسی طرح گزر جائے تو اچھا
بے دلی کیا یوں ہی دن گزر جائیں گےصرف زندہ رہے ہم تو مر جائیں گے
آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گاوقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا
ہم پر یہ سختی کی نظر ہم ہیں فقیر رہ گزررستہ کبھی روکا ترا دامن کبھی تھاما ترا
گزر گیا وہ زمانہ کہوں تو کس سے کہوںخیال دل کو مرے صبح و شام کس کا تھا
میں ترے ساتھ ستاروں سے گزر سکتا ہوںکتنا آسان محبت کا سفر لگتا ہے
دیر نہیں حرم نہیں در نہیں آستاں نہیںبیٹھے ہیں رہ گزر پہ ہم غیر ہمیں اٹھائے کیوں
کیسے اپنی ہنسی کو ضبط کروںسن رہا ہوں کہ گھر گیا ہوں میں
وہ ہواؤں کی طرح خانہ بجاں پھرتا ہےایک جھونکا ہے جو آئے گا گزر جائے گا
بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتاجو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا
آج دیکھا ہے تجھ کو دیر کے بعدآج کا دن گزر نہ جائے کہیں
میں تمام دن کا تھکا ہوا تو تمام شب کا جگا ہواذرا ٹھہر جا اسی موڑ پر تیرے ساتھ شام گزار لوں
تم نے ٹھہرائی اگر غیر کے گھر جانے کیتو ارادے یہاں کچھ اور ٹھہر جائیں گے
دنیا میں ہوں دنیا کا طلب گار نہیں ہوںبازار سے گزرا ہوں خریدار نہیں ہوں
آدمی وقت پر گیا ہوگاوقت پہلے گزر گیا ہوگا
عمر گزرے گی امتحان میں کیاداغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا
وہ جو اپنی جاں سے گزر گئے انہیں کیا خبر ہے کہ شہر میںکسی جاں نثار کا ذکر کیا کوئی سوگوار بھی اب نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books