گل ہے عارض تو قد یار درخت
کب ہو ایسا بہاردار درخت
تم لگاتے چلو اشجار جدھر سے گزرو
اس کے سائے میں جو بیٹھے گا دعا ہی دے گا
شریفے کے درختوں میں چھپا گھر دیکھ لیتا ہوں
میں آنکھیں بند کر کے گھر کے اندر دیکھ لیتا ہوں
-
موضوعات : گاؤںاور 1 مزید
اس پیڑ کے ہر پھل میں مرا حق ذرا رکھنا
جس ننھے سے پودے کو شجر میں نے کیا ہے
دل کے آنگن میں ابھرتا ہے ترا عکس جمیل
چاندنی رات میں ہو رات کی رانی جیسے