انتقام پر اشعار
انتقام بدلہ لینے کا
شدید ترین جذبہ ہے ۔ یوں تو انتقام کی صورتیں بہت گھناونی ہوتی ہیں لیکن شاعرمیں انتقام کلاسیکی عشق کی کہانی کا ایک موڑ ہوتا ہے جہاں عاشق اپنے ناختم ہونے والے ہجر کی توجیہ کسی دشمن کے انتقامی جذبے سے کرتا ہے۔ عاشق کا دشمن اس کا محبوب نہیں ہوتا بلکہ تقدیر اور آسمان عاشق کے دشمن کے کردار کے طور پر سامنے آتے ہیں جو محبوب اور اس سے وصال کے درمیان حائل ہوجاتے ہیں ۔
کوئی تم سا بھی کاش تم کو ملے
مدعا ہم کو انتقام سے ہے
ہم نے تو خود سے انتقام لیا
تم نے کیا سوچ کر محبت کی
تجھ سے وفا نہ کی تو کسی سے وفا نہ کی
کس طرح انتقام لیا اپنے آپ سے
-
موضوع : وفا
خود اپنے آپ سے لینا تھا انتقام مجھے
میں اپنے ہاتھ کے پتھر سے سنگسار ہوا
میں زخم کھا کے گرا تھا کہ تھام اس نے لیا
معاف کر کے مجھے انتقام اس نے لیا
عجب جنون ہے یہ انتقام کا جذبہ
شکست کھا کے وہ پانی میں زہر ڈال آیا
حسن کو شرمسار کرنا ہی
عشق کا انتقام ہوتا ہے
-
موضوعات : حسناور 2 مزید
خود آگ دے کے اپنے نشیمن کو آپ ہی
بجلی سے انتقام لیا ہے کبھی کبھی