Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قید پر اشعار

شجر کی یاد رلاتی ہی تھی مگر اب تو

جو آشیاں کے برابر تھا وہ قفس بھی گیا

شہاب الدین ثاقب

گاہ ہو جاتا ہوں میں اپنی انا کا قیدی

میں نہ آؤں تو پھر آ کر مجھے چھڑوائے گا

محمد احمد

قید آوارگیٔ جاں ہی بہت ہے مجھ کو

ایک دیوار مری روح کے اندر نہ بنا

مصحف اقبال توصیفی

زندگانی اسیر کرنے کو

گیسوؤں کا یہ جال اچھا ہے

حسان احمد اعوان

خط و کاکل و زلف و انداز و ناز

ہوئیں دام رہ صد گرفتاریاں

میر تقی میر
بولیے