Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قائم چاندپوری کے 10منتخب شعر

اٹھارہویں صدی کے ممتاز شاعر، میر تقی میر کے ہم عصر

قسمت تو دیکھ ٹوٹی ہے جا کر کہاں کمند

کچھ دور اپنے ہاتھ سے جب بام رہ گیا

قائم چاندپوری

ظالم تو میری سادہ دلی پر تو رحم کر

روٹھا تھا تجھ سے آپ ہی اور آپ من گیا

قائم چاندپوری

غیر سے ملنا تمہارا سن کے گو ہم چپ رہے

پر سنا ہوگا کہ تم کو اک جہاں نے کیا کہا

قائم چاندپوری

کس بات پر تری میں کروں اعتبار ہائے

اقرار یک طرف ہے تو انکار یک طرف

قائم چاندپوری

چاہیں ہیں یہ ہم بھی کہ رہے پاک محبت

پر جس میں یہ دوری ہو وہ کیا خاک محبت

قائم چاندپوری

ٹوٹا جو کعبہ کون سی یہ جائے غم ہے شیخ

کچھ قصر دل نہیں کہ بنایا نہ جائے گا

قائم چاندپوری

مے کی توبہ کو تو مدت ہوئی قائمؔ لیکن

بے طلب اب بھی جو مل جائے تو انکار نہیں

قائم چاندپوری

نہ جانے کون سی ساعت چمن سے بچھڑے تھے

کہ آنکھ بھر کے نہ پھر سوئے گلستاں دیکھا

قائم چاندپوری

ہر دم آنے سے میں بھی ہوں نادم

کیا کروں پر رہا نہیں جاتا

قائم چاندپوری

نظر میں کعبہ کیا ٹھہرے کہ یاں دیر

رہا ہے مدتوں مسکن ہمارا

قائم چاندپوری

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے