Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Akbar Masoom's Photo'

اکبر معصوم

1960 - 2019 | کراچی, پاکستان

اکبر معصوم کے اشعار

713
Favorite

باعتبار

رہ جائے گی یہ ساری کہانی یہیں دھری

اک روز جب میں اپنے فسانے میں جاؤں گا

اب تیرا کھیل کھیل رہا ہوں میں اپنے ساتھ

خود کو پکارتا ہوں اور آتا نہیں ہوں میں

اب تجھے میرا نام یاد نہیں

جب کہ تیرا پتا رہا ہوں میں

وہ اور ہوں گے جو کار ہوس پہ زندہ ہیں

میں اس کی دھوپ سے سایہ بدل کے آیا ہوں

ہے مصیبت میں گرفتار مصیبت میری

جو بھی مشکل ہے وہ میرے لیے آسانی ہے

ایسا ایک مقام ہو جس میں دل جیسی ویرانی ہو

یادوں جیسی تیز ہوا ہو درد سے گہرا پانی ہو

میں کسی اور ہی عالم کا مکیں ہوں پیارے

میرے جنگل کی طرح گھر بھی ہے سنسان مرا

جس کے بغیر جی نہیں سکتے تھے جا چکا

پر دل سے درد آنکھ سے آنسو کہاں گیا

ترے غرور کی عصمت دری پہ نادم ہوں

ترے لہو سے بھی دامن ہے داغ دار مرا

اجالا ہے جو یہ کون و مکاں میں

ہماری خاک سے لایا گیا ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے