Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Dil Ayubi's Photo'

دل ایوبی

1929

ٹونک کے معروف شاعر، اپنے نعتیہ کلام کے لیے بھی جانے جاتے ہیں

ٹونک کے معروف شاعر، اپنے نعتیہ کلام کے لیے بھی جانے جاتے ہیں

دل ایوبی کے اشعار

یہ راہ عشق ہے آخر کوئی مذاق نہیں

صعوبتوں سے جو گھبرا گئے ہوں گھر جائیں

فرشتہ ہے تو تقدس تجھے مبارک ہو

ہم آدمی ہیں تو عیب و ہنر بھی رکھتے ہیں

لمحہ لمحہ مجھے ویران کئے دیتا ہے

بس گیا میرے تصور میں یہ چہرہ کس کا

اس شہر میں تو کچھ نہیں رسوائی کے سوا

اے دلؔ یہ عشق لے کے کدھر آ گیا تجھے

نہ گرد و پیش سے اس درجہ بے نیاز گزر

جو بے خبر سے ہیں سب کی خبر بھی رکھتے ہیں

یہ دلچسپ وعدے یہ رنگیں دلاسے

عجب سازشیں ہیں کہاں آ گیا ہوں

کہاں میں ابھی تک نظر آ سکا ہوں

خدا جانے کتنی تہوں میں چھپا ہوں

حسیں ہے شہر تو عجلت میں کیوں گزر جائیں

جنون شوق اسے بھی نہال کر جائیں

پھر مرحلۂ خواب بہاراں سے گزر جا

موسم ہے سہانا تو گریباں سے گزر جا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے