Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Krishna Mohan's Photo'

کرشن موہن

1922 - 2004 | دلی, انڈیا

کرشن موہن کے اشعار

وہ کیا زندگی جس میں جوشش نہیں

وہ کیا آرزو جس میں کاوش نہیں

زندگی کے آخری لمحے خوشی سے بھر گیا

ایک دن اتنا ہنسا وہ ہنستے ہنستے مر گیا

کرشن موہنؔ یہ بھی ہے کیسا اکیلا پن کہ لوگ

موت سے ڈرتے ہیں میں تو زندگی سے ڈر گیا

دل ایک صدیوں پرانا اداس مندر ہے

امید ترسا ہوا پیار دیو داسی کا

مکاں اندر سے خستہ ہو گیا ہے

اور اس میں ایک رستہ ہو گیا ہے

جب بھی کی تحریر اپنی داستاں

تیری ہی تصویر ہو کر رہ گئی

کریں تو کس سے کریں ذکر خانہ ویرانی

کہ ہم تو آگ نشیمن کو خود لگا آئے

جب بھی ملے وہ ناگہاں جھوم اٹھے ہیں قلب و جاں

ملنے میں لطف ہے اگر ملنا ہو کام کے بغیر

بھٹک کے راہ سے ہم سب کو آزما آئے

فریب دے گئے جتنے بھی رہنما آئے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے