Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

لالہ مادھو رام جوہر

1810 - 1889

کئی ضرب المثل شعروں کے خالق، مرزا غالب کے ہم عصر

کئی ضرب المثل شعروں کے خالق، مرزا غالب کے ہم عصر

لالہ مادھو رام جوہر کی ٹاپ ٢٠ شاعری

بھانپ ہی لیں گے اشارہ سر محفل جو کیا

تاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں

غیروں سے تو فرصت تمہیں دن رات نہیں ہے

ہاں میرے لیے وقت ملاقات نہیں ہے

لڑنے کو دل جو چاہے تو آنکھیں لڑائیے

ہو جنگ بھی اگر تو مزے دار جنگ ہو

نالۂ بلبل شیدا تو سنا ہنس ہنس کر

اب جگر تھام کے بیٹھو مری باری آئی

دنیا بہت خراب ہے جائے گزر نہیں

بستر اٹھاؤ رہنے کے قابل یہ گھر نہیں

ارمان وصل کا مری نظروں سے تاڑ کے

پہلے ہی سے وہ بیٹھ گئے منہ بگاڑ کے

محبت کو چھپائے لاکھ کوئی چھپ نہیں سکتی

یہ وہ افسانہ ہے جو بے کہے مشہور ہوتا ہے

تھمے آنسو تو پھر تم شوق سے گھر کو چلے جانا

کہاں جاتے ہو اس طوفان میں پانی ذرا ٹھہرے

دل پیار کی نظر کے لیے بے قرار ہے

اک تیر اس طرف بھی یہ تازہ شکار ہے

آپ تو منہ پھیر کر کہتے ہیں آنے کے لیے

وصل کا وعدہ ذرا آنکھیں ملا کر کیجیے

کعبے میں بھی وہی ہے شوالے میں بھی وہی

دونوں مکان اس کے ہیں چاہے جدھر رہے

اپنی زبان سے مجھے جو چاہے کہہ لیں آپ

بڑھ بڑھ کے بولنا نہیں اچھا رقیب کا

اب عطر بھی ملو تو تکلف کی بو کہاں

وہ دن ہوا ہوئے جو پسینہ گلاب تھا

کون ہوتے ہیں وہ محفل سے اٹھانے والے

یوں تو جاتے بھی مگر اب نہیں جانے والے

کس طرف آئے کدھر بھول پڑے خیر تو ہے

آج کیا تھا جو تمہیں یاد ہماری آئی

چپکا کھڑا ہوا ہوں کدھر جاؤں کیا کروں

کچھ سوجھتا نہیں ہے محبت کی راہ میں

تشریف لاؤ کوچۂ رنداں میں واعظو

سیدھی سی راہ تم کو بتا دیں نجات کی

آ گیا دل جو کہیں اور ہی صورت ہوگی

لوگ دیکھیں گے تماشا جو محبت ہوگی

خط لکھا یار نے رقیبوں کو

زندگی نے دیا جواب مجھے

آہیں بھی کیں دعائیں بھی مانگیں ترے لیے

میں کیا کروں جو یار کسی میں اثر نہ ہو

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے