Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت پر اشعار

محبت پر یہ شاعری آپ

کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور محبت کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔

چاہت کے بدلے میں ہم بیچ دیں اپنی مرضی تک

کوئی ملے تو دل کا گاہک کوئی ہمیں اپنائے تو

عندلیب شادانی

دو گھڑی اس سے رہو دور تو یوں لگتا ہے

جس طرح سایۂ دیوار سے دیوار جدا

احمد فراز

تم محبت کو کھیل کہتے ہو

ہم نے برباد زندگی کر لی

بشیر بدر

چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے

ہم کو اب تک عاشقی کا وہ زمانا یاد ہے

حسرتؔ موہانی

ملنا تھا اتفاق بچھڑنا نصیب تھا

وہ اتنی دور ہو گیا جتنا قریب تھا

انجم رہبر

مزا جب تھا کہ میرے منہ سے سنتے داستاں میری

کہاں سے لائے گا قاصد دہن میرا زباں میری

نامعلوم

آتش عشق وہ جہنم ہے

جس میں فردوس کے نظارے ہیں

جگر مراد آبادی

ہم نے اول سے پڑھی ہے یہ کتاب آخر تک

ہم سے پوچھے کوئی ہوتی ہے محبت کیسی

الطاف حسین حالی

میں تو غزل سنا کے اکیلا کھڑا رہا

سب اپنے اپنے چاہنے والوں میں کھو گئے

کرشن بہاری نور

بہت مشکل زمانوں میں بھی ہم اہل محبت

وفا پر عشق کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں

افتخار عارف

دل میں اب کچھ بھی نہیں ان کی محبت کے سوا

سب فسانے ہیں حقیقت میں حقیقت کے سوا

عزیز وارثی

خدا کی اتنی بڑی کائنات میں میں نے

بس ایک شخص کو مانگا مجھے وہی نہ ملا

بشیر بدر

دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد

اب مجھ کو نہیں کچھ بھی محبت کے سوا یاد

جگر مراد آبادی

محبتوں میں دکھاوے کی دوستی نہ ملا

اگر گلے نہیں ملتا تو ہاتھ بھی نہ ملا

بشیر بدر

جب محبت کا نام سنتا ہوں

ہائے کتنا ملال ہوتا ہے

معین احسن جذبی

کبھی محبت سے باز رہنے کا دھیان آئے تو سوچتا ہوں

یہ زہر اتنے دنوں سے میرے وجود میں کیسے پل رہا ہے

غلام حسین ساجد

عشق میں کچھ نظر نہیں آیا

جس طرف دیکھیے اندھیرا ہے

نوح ناروی

سینے سے لپٹو یا گلا کاٹو

ہم تمہارے ہیں دل تمہارا ہے

لالہ مادھو رام جوہر

اس نے پھر کر بھی نہ دیکھا میں اسے دیکھا کیا

دے دیا دل راہ چلتے کو یہ میں نے کیا کیا

لالہ مادھو رام جوہر

یہ دنیا نفرتوں کے آخری اسٹیج پہ ہے

علاج اس کا محبت کے سوا کچھ بھی نہیں ہے

چرن سنگھ بشر

اپنی تباہیوں کا مجھے کوئی غم نہیں

تم نے کسی کے ساتھ محبت نبھا تو دی

ساحر لدھیانوی

کافی ہے مرے دل کی تسلی کو یہی بات

آپ آ نہ سکے آپ کا پیغام تو آیا

شکیل بدایونی

ہم کو کس کے غم نے مارا یہ کہانی پھر سہی

کس نے توڑا دل ہمارا یہ کہانی پھر سہی

مسرور انور

محبت زلف کا آسیب جادو ہے نگاہوں کا

محبت فتنۂ محشر بلائے ناگہانی ہے

خار دہلوی

خودکشی جرم بھی ہے صبر کی توہین بھی ہے

اس لیے عشق میں مر مر کے جیا جاتا ہے

عبرت صدیقی

آغاز محبت سے انجام محبت تک

گزرا ہے جو کچھ ہم پر تم نے بھی سنا ہوگا

دل شاہجہاں پوری

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہی یعنی وعدہ نباہ کا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

مومن خاں مومن

رہنے دے اپنی بندگی زاہد

بے محبت خدا نہیں ملتا

مبارک عظیم آبادی

اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا

راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا

فیض احمد فیض

کیا کہا عشق جاودانی ہے!

آخری بار مل رہی ہو کیا

جون ایلیا

عشق وہ کار مسلسل ہے کہ ہم اپنے لیے

ایک لمحہ بھی پس انداز نہیں کر سکتے

رئیس فروغ

ان کا ذکر ان کی تمنا ان کی یاد

وقت کتنا قیمتی ہے آج کل

شکیل بدایونی

کون دیتا ہے محبت کو پرستش کا مقام

تم یہ انصاف سے سوچو تو دعا دو ہم کو

احسان دانش

اقرار ہے کہ دل سے تمہیں چاہتے ہیں ہم

کچھ اس گناہ کی بھی سزا ہے تمہارے پاس

حسرتؔ موہانی

محبت اور مائلؔ جلد بازی کیا قیامت ہے

سکون دل بنے گا اضطراب آہستہ آہستہ

مائل لکھنوی

فاصلے ایسے کہ اک عمر میں طے ہو نہ سکیں

قربتیں ایسی کہ خود مجھ میں جنم ہے اس کا

باقر مہدی

یا تیرے علاوہ بھی کسی شے کی طلب ہے

یا اپنی محبت پہ بھروسا نہیں ہم کو

شہریار

عشق سے لوگ منع کرتے ہیں

جیسے کچھ اختیار ہے اپنا

اثر لکھنوی

عشق مجھ کو نہیں وحشت ہی سہی

میری وحشت تری شہرت ہی سہی

مرزا غالب

عشق معشوق عشق عاشق ہے

یعنی اپنا ہی مبتلا ہے عشق

میر تقی میر

اے صنم جس نے تجھے چاند سی صورت دی ہے

اسی اللہ نے مجھ کو بھی محبت دی ہے

حیدر علی آتش

کسے خبر وہ محبت تھی یا رقابت تھی

بہت سے لوگ تجھے دیکھ کر ہمارے ہوئے

احمد فراز

کچھ تو مجبوریاں رہی ہوں گی

یوں کوئی بے وفا نہیں ہوتا

بشیر بدر

دل محبت سے بھر گیا بیخودؔ

اب کسی پر فدا نہیں ہوتا

بیخود دہلوی

تمام عمر ترا انتظار ہم نے کیا

اس انتظار میں کس کس سے پیار ہم نے کیا

حفیظ ہوشیارپوری

مجھ میں تھوڑی سی جگہ بھی نہیں نفرت کے لیے

میں تو ہر وقت محبت سے بھرا رہتا ہوں

مرزا اطہر ضیا

مجھے معلوم ہے اہل وفا پر کیا گزرتی ہے

سمجھ کر سوچ کر تجھ سے محبت کر رہا ہوں میں

احمد مشتاق

اب جدائی کے سفر کو مرے آسان کرو

تم مجھے خواب میں آ کر نہ پریشان کرو

منور رانا

پہلے بڑی رغبت تھی ترے نام سے مجھ کو

اب سن کے ترا نام میں کچھ سوچ رہا ہوں

عبد الحمید عدم

عشق میں معرکۂ قلب و نظر کیا کہئے

چوٹ لگتی ہے کہیں درد کہیں ہوتا ہے

حفیظ بنارسی
بولیے