Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mahmood Shaam's Photo'

محمود شام

1940 | کراچی, پاکستان

پاکستان کے ممتاز صحافی

پاکستان کے ممتاز صحافی

محمود شام کے اشعار

یہ اور بات کہ چاہت کے زخم گہرے ہیں

تجھے بھلانے کی کوشش تو ورنہ کی ہے بہت

بس ایک اپنے ہی قدموں کی چاپ سنتا ہوں

میں کون ہوں کہ بھرے شہر میں بھی تنہا ہوں

اس کو دیکھا تو یہ محسوس ہوا

ہم بہت دور تھے خود سے پہلے

کتنے چہرے کتنی شکلیں پھر بھی تنہائی وہی

کون لے آیا مجھے ان آئینوں کے درمیاں

اونے پونے غزلیں بیچیں نظموں کا بیوپار کیا

دیکھو ہم نے پیٹ کی خاطر کیا کیا کاروبار کیا

چاندنی شب تو جس کو ڈھونڈنے آئی ہے

یہ کمرہ وہ شخص تو کب کا چھوڑ گیا

ایک جنگل جس میں انساں کو درندوں سے ہے خوف

ایک جنگل جس میں انساں خود سے ہی سہما ہوا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے