Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mirza Azfari's Photo'

مرزا اظفری

دلی, انڈیا

مرزا اظفری کے اشعار

301
Favorite

باعتبار

ہم گنہ گاروں کے کیا خون کا پھیکا تھا رنگ

مہندی کس واسطے ہاتھوں پہ رچائی پیارے

تیرے مژگاں کی کیا کروں تعریف

تیر یہ بے کمان جاتا ہے

ہم فراموش کی فراموشی

اور تم یاد عمر بھر بھولے

کون کہتا ہے کہ تو نے ہمیں ہٹ کر مارا

دل جھپٹ آنکھ لڑا نظروں سے ڈٹ کر مارا

ہم عشق تیرے ہاتھ سے کیا کیا نہ دیکھیں حالتیں

دیکھ آب دیدہ خوں نہ ہو خون جگر پانی نہ کر

کس زمانے کی یہ دشمن تھی مری

اس محبت کا ہو منہ کالا میاں

اے مصور شتاب ہو کہ ابھی

اس کا نقشہ دھیان میں کچھ ہے

یہ دیوانے ہیں محو دید دلبر

نہیں کچھ مانتے یاں کو نہ واں کو

جلاؤ مارو درکارو بلا لو گالیاں دے لو

کرو جو چاہو ہم کس بات سے اکراہ رکھتے ہیں

رفو جیب مجنوں ہوا کب اے ناصح

تو مر جائے گا اس کے سیتے ہی سیتے

ہم عشق تیرے ہاتھ سے کیا کیا نہ دیکھیں حالتیں

دیکھ اب یہ دیدہ خوں نہ ہو خون جگر پانی نہ کر

کاکل نہیں لٹکتے کچھ ان کی چھاتیوں پر

چوکاں سے یہ کھلنڈرے گیندیں اچھالتے ہیں

بہہ چکا خون دل آنکھ تک آ پہنچا سیل

روئے جا اور بھی اے دیدۂ تر دیکھیں تو

قسم مے کی مجھ بن ہے میرے لہو کی

جو ہم بن پیو تو ہمارا لہو ہے

دھانی جوڑے پہ ترے سانولے میں مرتا ہوں

مر بھی جاؤں تو کفن دیکھ کے کاہی دینا

جو آیا یار تو تو ہو چلا غش اے دوانے دل

اسی دم تجھ کو مرنا تھا بتا کیا تجھ کو دہاڑ آئی

تاک لاگی تری دختر سے ہماری اے تاک

آج شب جی میں ہے گھر تیرے یہ داماد رہے

اوسوں گئی ہے پیاس کہیں دیدۂ نمیں

بجھتا ہے آنسوؤں سے کہاں دل پھنکا ہوا

ہے جانی تجھ میں سب خوبی پہ جاں سا

تو اک دم میں بچھڑ جاتا ہے مجھ سے

شتابی اپنے دیوانے کو کر بند

مسلسل زلف سے کر یا نظر بند

وہ اٹھا کر یک قدم آیا نہ گاہ

ہم قلم ساں اس کے، سر کے بھل گئے

بے غمی ترک علائق ہے سدا اظفریاؔ

جس کو دنیا سے علاقہ نہیں غم ناک نہیں

اظفریؔ غنچۂ دل بند اور آئی ہے بہار

سیر گل کو کہ یہ شاید بہ تکلف کھل لے

سونی گئی میں ہوئی یار سے مڈبھیڑ آج

پوچھو کوئی کس لئے منہ پہ کر اوجھل گیا

دل لیا تاب و تواں لے چکا جاں بھی لے لے

پاک کر ڈال بکھیڑا یہ سبھی جھنجھٹ کا

او عطارد زحل نحس سے ٹک مانگ مداد

بخت کا ماجرا لکھتا ہوں سیاہی دینا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے