Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Asima Tahir's Photo'

عاصمہ طاہر

1990 | لاہور, پاکستان

پاکستانی کی نوجوان شاعرات میں نمایاں

پاکستانی کی نوجوان شاعرات میں نمایاں

عاصمہ طاہر کے اشعار

1.8K
Favorite

باعتبار

خوشبو جیسی رات نے میرا

اپنے جیسا حال کیا تھا

مرے وجود کے اندر ہے اک قدیم مکان

جہاں سے میں یہ اداسی ادھار لیتی ہوں

خواب کا انتظار ختم ہوا

آنکھ کو نیند سے جگاتے ہیں

ہم نے جب حال دل ان سے اپنا کہا

وہ بھی قصہ کسی کا سنانے لگے

نہیں وہ اتنا بھی پاگل نہیں تھا

جو مر جاتا مری وابستگی میں

چبھ رہی ہے اندھیری رات مجھے

ہر ستارہ بجھائے بیٹھی ہوں

آئنے پر تو ہے بھروسا مجھے

اس سے کیوں منہ چھپائے بیٹھی ہوں

شام کھلتی ہے تیرے آنے سے

لب پہ تیرا سوال رکھتی ہے

ڈوبنے کی نہ تیرنے کی خبر

عشق دریا میں بس اتر دیکھوں

مجھ کو خوابوں کے باغ میں لا کر

گھنے جنگل میں کھو رہی ہے رات

بام و در پر اترنے والی دھوپ

سبز رنگ ملال رکھتی ہے

شہزادی کے کانوں میں جو بات کہی تھی اک تو نے

بعد ترے وہ بات ترے ہی افسانوں میں گونجتی ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے