Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ateeq Anzar's Photo'

عتیق انظر

1963 | قطر

عتیق انظر کے اشعار

713
Favorite

باعتبار

بچھڑتے وقت انا درمیان تھی ورنہ

منانا دونوں نے اک دوسرے کو چاہا تھا

غم کی بند مٹھی میں ریت سا مرا جیون

جب ذرا کسی مٹھی زندگی بکھرتی ہے

وہ غزل کی کتاب ہے پیارے

اس کو پڑھنا ثواب ہے پیارے

شام کے دھندلکوں میں ڈوبتا ہے یوں سورج

جیسے آرزو کوئی میرے دل میں مرتی ہے

گاؤں کے پرندے تم کو کیا پتا بدیسوں میں

رات ہم اکیلوں کی کس طرح گزرتی ہے

دور مجھ سے رہتے ہیں سارے غم زمانے کے

تیری یاد کی خوشبو دل میں جب ٹھہرتی ہے

تجھ سے مل کر بھی اداسی نہیں جاتی دل کی

تو نہیں اور کوئی میری کمی ہو جیسے

تری زلفوں کے سائے میں اگر جی لوں میں پل دو پل

نہ ہو پھر غم جو میرے نام صحرا لکھ دیا جائے

اشک پلکوں پے بچھڑ کر اپنی قیمت کھو گیا

یہ ستارہ قیمتی تھا جب تلک ٹوٹا نہ تھا

تری شوخ آنکھوں میں بارہا کئی خواب دیکھے ہیں پیار کے

ترا پیار میرا نصیب ہے کسی اور کو یہ وفا نہ دے

اک اس کی ذات سے جب میرا اعتبار اٹھا

تو پھر کسی پہ بھی آیا نہ اعتبار مجھے

کسی نے بھیجا ہے خط پیار اور وفا لکھ کر

قلم سے کام دیا ہے مجھے خدا لکھ کر

اسے دیکھنے کی تھی آرزو مجھے اس کی تھی بڑی جستجو

مگر اس کے عارض ناز پہ مری ہر نگاہ پھسل گئی

کہیں بجھتی ہے دل کی پیاس اک دو گھونٹ سے انظرؔ

میں سورج ہوں مرے حصے میں دریا لکھ دیا جائے

میں تم سے ترک تعلق کی بات کیوں سوچوں

جدا نہ جسموں سے انظرؔ کبھی بھی سائے ہوئے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے