Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Hairat Gondvi's Photo'

حیرت گونڈوی

حیرت گونڈوی کے اشعار

غریبی امیری ہے قسمت کا سودا

ملو آدمی کی طرح آدمی سے

حسن ہے کافر بنانے کے لیے

عشق ہے ایمان لانے کے لیے

مجھے اے رہنما اب چھوڑ تنہا

میں خود کو آزمانا چاہتا ہوں

رہ رہ کے کوندتی ہیں اندھیرے میں بجلیاں

تم یاد کر رہے ہو کہ یاد آ رہے ہو تم

گلوں سے نہیں شاخ کے دل سے پوچھو

کہ یہ بد نما خار کتنا حسیں ہے

ہنس ہنس کے اپنا دامن رنگیں دیا مجھے

اور میں نے تار تار کیا ہائے کیا کیا

کچھ مری بے قراریاں کچھ مری ناتوانیاں

کچھ تری رحمتوں کا ہے ہاتھ مرے گناہ میں

Recitation

بولیے