Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Inam Nadeem's Photo'

انعام ندیمؔ

1967 | سنگھار, پاکستان

پاکستان کے اہم ترین معاصر شاعروں میں شامل

پاکستان کے اہم ترین معاصر شاعروں میں شامل

انعام ندیمؔ کے اشعار

1.2K
Favorite

باعتبار

یہ محبت بھی ایک نیکی ہے

اس کو دریا میں ڈال آتے ہیں

پکارتے تھے مجھے آسماں مگر میں نے

قیام کرنے کو یہ خاک داں پسند کیا

ایک لمحہ لوٹ کر آیا نہیں

یہ برس بھی رائیگاں رخصت ہوا

نیند سے جاگا ہوں تو بیٹھا سوچتا ہوں

خواب میں اس کو پایا تھا یا سایا تھا

دریا کو کنارے سے کیا دیکھتے رہتے ہو

اندر سے کبھی دیکھو کیسا نظر آتا ہے

بجھ جائے گا اک روز تری یاد کا شعلہ

لیکن مرے سینے میں دھواں یوں ہی رہے گا

اپنی ہی روانی میں بہتا نظر آتا ہے

یہ شہر بلندی سے دریا نظر آتا ہے

جیے گرچہ اسی دنیا میں ہم بھی

مگر دنیا ہماری اور ہی تھی

جو تیری آرزو مجھ کو نہ ہوتی

تو کوئی دوسرا آزار ہوتا

زمانہ ہے برے ہمسائے جیسا

سو ہمسائے سے جھگڑا کر چکے ہیں

خاموش کھڑا ہوں میں در خواب سے باہر

کیا جانیے کب تک اسی حالت میں رہوں گا

ہم ٹھہرے رہیں گے کسی تعبیر کو تھامے

آنکھوں میں کوئی خواب رواں یوں ہی رہے گا

وہ دل جس نے ہمیں رسوا کیا تھا

ہم آج اس دل کو رسوا کر چکے ہیں

کچھ روز ابھی اور ہے یہ آئنہ خانہ

کچھ روز ابھی اور میں حیرت میں رہوں گا

کبھی لوٹ آیا میں دشت سے تو یہ شہر بھی

اسی گرد میں تھا اٹا ہوا مرے سامنے

جس روز ترے ہجر سے فرصت میں رہوں گا

معلوم نہیں کون سی وحشت میں رہوں گا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے