سرفراز زاہد کے اشعار
محبت عام سا اک واقعہ تھا
ہمارے ساتھ پیش آنے سے پہلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
لمحہ اتنی گنجائش رکھتا ہے خود میں
آپ اس میں آنے سے پہلے جا سکتے ہیں
کنوئیں کی سمت بلا لے نہ کوئی خواب مجھے
میں اپنے باپ کا سب سے حسین بیٹا ہوں
سال گزر جاتا ہے سارا
اور کلینڈر رہ جاتا ہے
-
موضوع : سال_نو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ ایک خواب میں میرے قریب آئے اگر
میں سارے شہر کی نیندیں خرید سکتا ہوں
سب کو قدرت تھی خوش کلامی پر
خامشی میں زباں دراز تھا میں
گلے لگ کر ہم اس کے خوب روئے
خوشی اک دن ملی تھی راہ چلتے
قیمت مرے سونے کی وہاں خاک لگے گی
ہو خاک کی قیمت جہاں سونے کے برابر
محبت عام سا اک واقعہ تھا
ہمارے ساتھ پیش آنے سے پہلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
روشنی ان دنوں کی بات ہے جب
دے رہا تھا کوئی دکھائی ہمیں
نمی جگہ بنا رہی ہے آنکھ میں
یہ تیر اب کمان سے نکالئے
-
موضوع : تیر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اک عداوت سے فراغت نہیں ملتی ورنہ
کون کہتا ہے محبت نہیں کر سکتے ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کنوئیں کی سمت بلا لے نہ کوئی خواب مجھے
میں اپنے باپ کا سب سے حسین بیٹا ہوں
خریداروں میں بھگدڑ مچ گئی ہے
ہم اپنے دام بتلانے لگے ہیں
یہ جو تالاب ہے دریا تھا کبھی
میں یہاں بیٹھ کے روتا تھا کبھی
سنا ہے کوئی دیوانہ یہاں پر
رہا کرتا تھا ویرانے سے پہلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آپ اگر سمجھا دیں خال و خد منظر کے
ہم اپنی حیرت کا نام بتا سکتے ہیں
اک عداوت سے فراغت نہیں ملتی ورنہ
کون کہتا ہے محبت نہیں کر سکتے ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
زباں پہ توبہ کی ت کس طرف سے آ نکلی
ابھی گلاس میں باقی شراب کی ب ہے