ثروت حسین کی ٹاپ ٢٠ شاعری
موت کے درندے میں اک کشش تو ہے ثروتؔ
لوگ کچھ بھی کہتے ہوں خودکشی کے بارے میں
-
موضوع : خودکشی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
مٹی پہ نمودار ہیں پانی کے ذخیرے
ان میں کوئی عورت سے زیادہ نہیں گہرا
دو ہی چیزیں اس دھرتی میں دیکھنے والی ہیں
مٹی کی سندرتا دیکھو اور مجھے دیکھو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ثروتؔ تم اپنے لوگوں سے یوں ملتے ہو
جیسے ان لوگوں سے ملنا پھر نہیں ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میں آگ دیکھتا تھا آگ سے جدا کر کے
بلا کا رنگ تھا رنگینیٔ قبا سے ادھر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
خوش لباسی ہے بڑی چیز مگر کیا کیجے
کام اس پل ہے ترے جسم کی عریانی سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
شہزادی تجھے کون بتائے تیرے چراغ کدے تک
کتنی محرابیں پڑتی ہیں کتنے در آتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
بھر جائیں گے جب زخم تو آؤں گا دوبارا
میں ہار گیا جنگ مگر دل نہیں ہارا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اک داستان اب بھی سناتے ہیں فرش و بام
وہ کون تھی جو رقص کے عالم میں مر گئی
-
موضوع : بام
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
مرے سینے میں دل ہے یا کوئی شہزادۂ خود سر
کسی دن اس کو تاج و تخت سے محروم کر دیکھوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
سیاہی پھیرتی جاتی ہیں راتیں بحر و بر پہ
انہی تاریکیوں سے مجھ کو بھی حصہ ملے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میں اپنی پیاس کے ہم راہ مشکیزہ اٹھائے
کہ ان سیراب لوگوں میں کوئی پیاسا ملے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کبھی تیغ تیز سپرد کی کبھی تحفۂ گل تر دیا
کسی شاہ زادی کے عشق نے مرا دل ستاروں سے بھر دیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے