Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ظفر امام کے اشعار

اک ندی میں سیکڑوں دریا کی طغیانی ملی

ڈوبنے والے کو مر جانے کی آسانی ملی

صاف جذبوں کے حوالے سے تو غم ہیں لیکن

ایک لمحے کی خوشی ایک صدی رہتی ہے

جلد منزل تک پہنچنے کا جنوں اس کو رہا

زندگی بھر اس لیے رستہ بدلتا رہ گیا

جیون کا سنگیت اچانک انتم سر کو چھو لیتا ہے

ہنستا ہی رہتا ہے پھر بھی میرے اندر مرنے والا

دیکھ لیتے ہیں اندھیرے میں بھی رستہ اپنا

شمع احساس کے مانند جلی رہتی ہے

اجالا اپنے گھروندے میں رہ گیا تو رات

کہاں قیام کرے گی کہاں سے گزرے گی

کیا جانے کب دھرتی پر سیلاب کا منظر ہو جائے

ہر دم یہ مجبور نگاہیں ورشا کرتی رہتی ہیں

بات پہنچے سماعت کو تاثیر دے کس طرح

لفظ ہیں اور لفظوں میں زور بیانی نہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے