Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Tahir Faraz's Photo'

عالمی مشاعروں کے معروف شاعر۔ گیتوں، غزلوں، نظموں کی منفرد آواز ، اپنے ترنم کے لئے بھی مشہور

عالمی مشاعروں کے معروف شاعر۔ گیتوں، غزلوں، نظموں کی منفرد آواز ، اپنے ترنم کے لئے بھی مشہور

طاہر فراز کے اشعار

794
Favorite

باعتبار

جن کو نیندوں کی نہ ہو چادر نصیب

ان سے خوابوں کا حسیں بستر نہ مانگ

جیل سے واپس آ کر اس نے پانچوں وقت نماز پڑھی

منہ بھی بند ہوئے سب کے اور بدنامی بھی ختم ہوئی

جب بھی ٹوٹا مرے خوابوں کا حسیں تاج محل

میں نے گھبرا کے کہی میرؔ کے لہجے میں غزل

حادثے راہ کے زیور ہیں مسافر کے لیے

ایک ٹھوکر جو لگی ہے تو ارادہ نہ بدل

اس بلندی پہ بہت تنہا ہوں

کاش میں سب کے برابر ہوتا

کیسے مانوں کہ زمانے کی خبر رکھتی ہے

گردش وقت تو بس مجھ پہ نظر رکھتی ہے

ختم ہو جائے گا جس دن بھی تمہارا انتظار

گھر کے دروازے پہ دستک چیختی رہ جائے گی

عمر بھر کو مجھے بے صدا کر گیا

تیرا اک بار منہ پھیر کر بولنا

تاریکیوں نے خود کو ملایا ہے دھوپ میں

سایہ جو شام کا نظر آیا ہے دھوپ میں

کانپتے ہونٹ بھیگتی پلکیں

بات ادھوری ہی چھوڑ دیتا ہوں

کاش ایسا کوئی منظر ہوتا

میرے کاندھے پہ ترا سر ہوتا

آدمی ہوں وصف پیغمبر نہ مانگ

مجھ سے میرے دوست میرا سر نہ مانگ

تمام دن کے دکھوں کا حساب کرنا ہے

میں چاہتا ہوں کوئی میرے آس پاس نہ ہو

دل بھی لہولہان ہے آنکھیں بھی ہیں اداس

شاید انا نے شہ رگ جذبات کاٹ دی

اس زاویے سے دیکھیے آئینۂ حیات

جس زاویے سے میں نے لگایا ہے دھوپ میں

پرانے عہد کے قصے سناتا رہتا ہے

بچا ہوا ہے جو بوڑھا شجر ہماری طرف

دھوپ مجھ کو جو لیے پھرتی ہے سائے سائے

ہے تو آوارہ مگر ذہن میں گھر رکھتی ہے

کیا خبر تھی آئے گا اک روز ایسا وقت بھی

میری گویائی ترا منہ دیکھتی رہ جائے گی

مرے ہنر کا اسے بھی نہ تھا کچھ اندازہ

ملال یہ ہے اسے دوسری شکست ہوئی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے