aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "'unvaan'"
عنوان چشتی
1937 - 2004
مصنف
احمد ندیم قاسمی
1916 - 2006
شاعر
انور شعور
born.1943
انور مسعود
born.1935
فیض انور
born.1965
انور جلال پوری
1947 - 2018
انور مرزاپوری
انور دہلوی
1847 - 1885
سحر انصاری
born.1939
مسرور انور
1941 - 1996
تسلیم فاضلی
1947 - 1982
انور صابری
1901 - 1985
انور سدید
1928 - 2016
سرفراز خالد
born.1980
جاوید انور
یوں ہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہےکس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں
پھر چاہتا ہوں نامۂ دل دار کھولناجاں نذر دل فریبی عنواں کیے ہوئے
جسے کہتی ہے دنیا کامیابی وائے نادانیاسے کن قیمتوں پر کامیاب انسان لیتے ہیں
تیری ہستی بھی ہے اک چیز جوانی ہی نہیںاپنی تاریخ کا عنوان بدلنا ہے تجھے
اپنی محرومیاں چھپاتے ہیںہم غریبوں کی آن بان میں کیا
انسان کائنات کی تخلیق کا سبب ہی نہیں بلکہ شاعری موسیقی اور دیگر فنون لطیفہ کے مرکز میں بھی انسان ہی موجود ہے۔ اردو شاعری خاص طور سے غزل کے اشعار میں انسان اپنی تمام نزاکتوں، نفاستوں اور خباثتوں کے ساتھ جلوہ گر ہے۔ ہر چند کہ یہ مخلوق ایک معمہ سے کم نہیں لیکن ہم یہاں انسان یا آدمی کے موضوع پر بیس بے حد مقبول اشعار آپ کی خدمت میں پیش کرنے کی جسارت کر رہے ہیں۔
شاعری میں انسان کے طور طریقوں ، اس کے اخلاق وعادات ، اس کی انسانی کمزوریوں اور قوتوں اور اچھے برے رویوں کو کثرت سے موضوع بنایا گیا ہے ۔ شاعری کا یہ حصہ انسانی فطرت کے ان باریک پہلوؤں کو بھی موضوع بناتا ہے جو عام زندگی میں نگاہوں سے اوجھل رہتے ہیں ۔ ہمارے اس انتخاب میں موجود انسان کی یہ کہانی بہت رنگارنگ اور دلچسپ ہے ساتھ ہی اس کے باطن کو روشن کرنے والی ہے ۔
'उनवान'عنوانؔ
pen name
اردو شاعری میں جدیدیت کی روایت
تنقید
بغیر عنوان کے
سعادت حسن منٹو
ناولٹ
تنقید سے تحقیق تک
عروضی اور فنی مسائل
علم عروض / عروض
اردو ادب کی تحریکیں
تاریخ
اردو شاعری میں ہیئت کے تجربے
شاعری تنقید
اردو ادب کی مختصر تاریخ
ناول
250، سالہ انسان
آیۃ اللہ العظمٰی خمینی
اسلامیات
ادبی تحریکیں
کلیات انور شعور
کلیات
تنقید نامہ
اصلاح نامہ
زبان
حدیث یار کے عنواں نکھرنے لگتے ہیںتو ہر حریم میں گیسو سنورنے لگتے ہیں
عنوان ادھوری نظموں کےٹوٹی ہوئی اک اشکوں کی لڑی
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسادونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
پیار جب حد سے بڑھا سارے تکلف مٹ گئےآپ سے پھر تم ہوئے پھر تو کا عنواں ہو گئے
ہر مسرت غم دیروز کا عنوان بنیوقت کی گود میں لمحات نے دم توڑ دیا
غرض کیا کہ سمجھیں مرے خط کا مضموںوہ عنوان و طرز رقم دیکھتے ہیں
چہرہ کھلی کتاب ہے عنوان جو بھی دوجس رخ سے بھی پڑھو گے مجھے جان جاؤ گے
کبھی کبھی آرزو کے صحرا میں آ کے رکتے ہیں قافلے سےوہ ساری باتیں لگاؤ کی سی وہ سارے عنواں وصال کے سے
پڑھتا نہیں خط غیر مرا واں کسی عنواںجب تک کہ وہ مضموں میں تصرف نہیں کرتا
میں کس طرح تجھے الزام بے وفائی دوںرہ وفا میں ترے نقش پا بھی ملتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books