aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",LnE"
مبارک لون
شاعر
غلام قادر لون
مصنف
گستاؤ لی بان
1841 - 1931
دی مغل لائن لمیٹڈ
ناشر
عطاء المجیب لون
سلور لائن پرنٹر، حیدرآباد
آرٹ لائن پرنٹرس، کراچی
اسٹینلی لین پول، لندن
اسکائی لائن پبلی کیشنز، دہلی
رچرڈ لی گیلین
جی۔ لی۔ سٹرینج
جارج روٹلیز اینڈ سنس، لمیٹیڈ، کارٹر لین ای۔ سی۔
ڈاٹ لائن پرنٹرز، اسلام آباد
نیو لائن پبلیشرز، لاہور
سلور لائن پرنٹرس، حیدرآباد
حضور یار ہوئی دفتر جنوں کی طلبگرہ میں لے کے گریباں کا تار تار چلے
اس کی مرضی وہ جسے پاس بٹھا لے اپنےاس پہ کیا لڑنا فلاں میری جگہ بیٹھ گیا
اس شہر میں کس سے ملیں ہم سے تو چھوٹیں محفلیںہر شخص تیرا نام لے ہر شخص دیوانا ترا
اے خدا شکوۂ ارباب وفا بھی سن لےخوگر حمد سے تھوڑا سا گلہ بھی سن لے
وہ اٹھے ہیں لے کے خم و سبو ارے او شکیلؔ کہاں ہے توترا جام لینے کو بزم میں کوئی اور ہاتھ بڑھا نہ دے
سرحد کو موضوع بنانے والی یہ شاعری سرحد کے ذریعے کئے گئے ہر قسم کی تقسیم کو نکارتی ہے اور محبت کے ایک ایسے پیغام کو عام کرتی جو زمین کے تمام حصوں میں رہنے والے لوگوں کو ایک رشتے میں جوڑتا ہے ۔ تقسیم کے بعد شعرا نے سرحد اور اس سے جنم لینے والے مسائل کو کثرت سے برتا ہے ۔ یہاں ہم ایسی شاعری کا ایک انتخاب پیش کر رہے ہیں ۔
ایسے اشعار بھی کثیر تعداد میں ہیں جن کا ایک ہی مصرعہ اتنا مشہور ہوا کہ زیادہ تر لوگ دوسرے مصرعے سے واقف ہی نہیں ہوتے ۔ ’’پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا‘‘ یہ مصرعہ سب کو یاد ہوگا لیکن مکمل شعر کم لوگ جانتے ہیں ۔ ہم نے ایسے مصرعوں کو مکمل شعر کی صورت میں جمع کیا ہے ۔ ہمیں امید ہے ہمارا یہ انتخاب آپ کو پسند آئے گا ۔
جھوٹ
تمدن عرب
تاریخ
لے سانس بھی آہستہ
مشرف عالم ذوقی
ناول
اور لائن کٹ گئی
دیگر
قرون وسطیٰ کے مسلمانوں کے سائنسی کارنامے
بلاد فلسطین و شام
جی لی اسٹرنج
قرون وسطی کے مسلمانوں کے سائنسی کارنامے
تمدن ہند
اللہ دے بندہ لے
رضیہ سجاد ظہیر
خواتین کی تحریریں
مسلمان شاہی خاندان اور ان کے سلسلے
کوئی دیکھ نہ لے
جاوید صبا
مجموعہ
تاریخ اسلام
مطالعۂ تصوف (قرآن و سنت کی روشنی میں)
اسلامیات
مسلمانان اندلس
تاریخ اندلس
سلطان صلاح الدین
یہ ہوائیں اڑ نہ جائیں لے کے کاغذ کا بدندوستو مجھ پر کوئی پتھر ذرا بھاری رکھو
اب اسے لوگ سمجھتے ہیں گرفتار مراسخت نادم ہے مجھے دام میں لانے والا
یہ بھی ممکن ہے کہ اک دن وہ پشیماں ہو کرتیرے پاس آئے زمانے سے کنارا کر لے
رخنوں سے دیوار چمن کے منہ کو لے ہے چھپا یعنیان سوراخوں کے ٹک رہنے کو سو کا نظارہ جانے ہے
لے گیا چھین کے کون آج ترا صبر و قراربے قراری تجھے اے دل کبھی ایسی تو نہ تھی
میں خدا کا نام لے کر پی رہا ہوں دوستوزہر بھی اس میں اگر ہوگا دوا ہو جائے گا
رات مجرم تھی دامن بچا لے گئیدن گواہوں کی صف میں کھڑا رہ گیا
بول کہ سچ زندہ ہے اب تکبول جو کچھ کہنا ہے کہہ لے
دیپ جس کا محلات ہی میں جلےچند لوگوں کی خوشیوں کو لے کر چلے
کئی اجنبی تری راہ میں مرے پاس سے یوں گزر گئےجنہیں دیکھ کر یہ تڑپ ہوئی ترا نام لے کے پکار لوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books