aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "मुंडा"
کتاب ماضی کے اوراق الٹ کے دیکھ ذرانہ جانے کون سا صفحہ مڑا ہوا نکلے
تھے سب اسی کے لمس سے جل تھل بنے ہوئےدریا مڑا تو اپنی روانی بھی لے گیا
محبوب کا گھر ہو کہ بزرگوں کی زمینیںجو چھوڑ دیا پھر اسے مڑ کر نہیں دیکھا
یہ راستہ تو اسی در پہ جا کے رکتا تھاکہ وہ خفا ہے تو یہ راستہ مڑا ہی نہ ہو
پیچھے مڑ کر کیوں دیکھا تھاپتھر بن کر کیا تکتے ہو
تڑا مڑا ہے مگر خدا ہےاسے تو صاحب سنبھال رکھیے
لگ کے ساحل سے جو بہتا ہے اسے بہنے دوایسے دریا کا کبھی رخ نہیں موڑا کرتے
چشم میگوں سے ہے مغاں نے کہامست کر دے مگر پلا ہی نہیں
ہر قدم پر ادھر مڑ کے دیکھاان کی محفل سے ہم اٹھ تو آئے
اس کے حسین چہرے پہ خط خوب تھا مگرداڑھی منڈا کے اور طرح دار ہو گیا
یوں بچھڑنا بھی بہت آساں نہ تھا اس سے مگرجاتے جاتے اس کا وہ مڑ کر دوبارہ دیکھنا
نہ روک لے ہمیں روتا ہوا کوئی چہرہچلے تو مڑ کے گلی کی طرف نہیں دیکھا
موڑ آیا تھا میں مڑا ہی نہیںہو گئی بھول زندگانی میں
میں تو جب جانوں کہ بھر دے ساغر ہر خاص و عامیوں تو جو آیا وہی پیر مغاں بنتا گیا
وہ تو ختم کہہ کے گزر گیا میں خیال ہجر سے مر گیاوہ گیا تو پیچھے مڑا نہیں میں کہیں یہاں سے گیا نہیں
ہمسایۂ مغاں میں مدت سے ہوں چنانچہاک شیرہ خانے کی ہے دیوار میرے گھر میں
میسر آ چکی ہے سربلندی مڑ کے کیوں دیکھیںامامت مل گئی ہم کو تو امت چھوڑ دی ہم نے
یہی اچھا ہوا تو نے جو زلفوں کو منڈا ڈالانہیں تو تیرے دیوانوں کی حالت اور ہو جاتی
وسیمؔ دیکھنا مڑ مڑ کے وہ اسی کی طرفکسی کو چھوڑ کے جانا بھی تو نہیں آیا
وہ جاتے جاتے اچانک مڑا تھا میری طرفمجھے یقیں ہے کہ وہ پھر کسی گمان میں تھا
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books