aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "मुशाहिद"
مشاہد جمال پری کی تھی آنکھیںمکان وصال اک طلسمی مکاں تھا
روز مشاہد رہتے تھے ہم شام تلکپھر سورج کا ماتھا چوما کرتے تھے
مشاہد کو لگا آسان ہے طوفان میں اڑنازمیں سے عرش تک دوبھر پرندے سے ذرا پوچھو
ہوں شاہد تنزیہہ کے رخسار کا پردہیا خود ہی مشاہد ہوں کہ پردے میں چھپا ہوں
مری تاریک راتوں کے مشاہدجھروکے کھڑکیاں ہیں اور میں ہوں
ہوا ہے شہہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتاوگرنہ شہر میں غالبؔ کی آبرو کیا ہے
سچ کہتے ہیں شیخ اکبرؔ ہے طاعت حق لازمہاں ترک مے و شاہد یہ ان کی بزرگی ہے
ہم موحد ہیں ہمارا کیش ہے ترک رسومملتیں جب مٹ گئیں اجزائے ایماں ہو گئیں
کچھ بھی کہتے ہیں کہیں شہہ کے مصاحب جالبؔرنگ رکھنا یہی اپنا اسی صورت لکھنا
ہر چند ہو مشاہدۂ حق کی گفتگوبنتی نہیں ہے بادہ و ساغر کہے بغیر
اصل شہود و شاہد و مشہود ایک ہےحیراں ہوں پھر مشاہدہ ہے کس حساب میں
اس بار بھی دنیا نے ہدف ہم کو بنایااس بار تو ہم شہہ کے مصاحب بھی نہیں تھے
کبھی اس کی نگہ میسر تھیکیسے کیسے مشاہدے کیے تھے
شاہ کو بھا گئی تھی اک داسیسب مصاحب اداس بیٹھے تھے
نئی صبح چاہتے ہیں نئی شام چاہتے ہیںجو یہ روز و شب بدل دے وہ نظام چاہتے ہیں
غلام عاشق و چاکر مصاحب و ہم رازغرض جو تھا ہمیں ہونا سو ہو لیے صاحب
اس زندگی سے ہم کو نہ دنیا ملی نہ دیںتقدیر کا مشاہدہ کرتے گزر گئی
اسے بھی شہ نے مصاحب بنا لیا اپناجس آدمی سے توقع تھی لب کشائی کی
متحد ہونے کا جذبہ تھا سبھی میں لیکنمتحد ہونے کا موقعہ ہی ہوا نے نہ دیا
ہر اہتمام ہے دو دن کی زندگی کے لیےسکون قلب نہیں پھر بھی آدمی کے لیے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books