aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "khwab baqi hain aal e ahmad suroor ebooks"
وہ احتیاط کے موسم بدل گئے کیسےچراغ دل کے اندھیرے میں جل گئے کیسے
داستان شوق کتنی بار دہرائی گئیسننے والوں میں توجہ کی کمی پائی گئی
سرور دل میں نہ آنکھوں میں خواب باقی ہےشب فراق فقط اضطراب باقی ہے
ہر اک جنت کے رستے ہو کے دوزخ سے نکلتے ہیںانہیں کا حق ہے پھولوں پر جو انگاروں پہ چلتے ہیں
تو پیمبر سہی یہ معجزہ کافی تو نہیںشاعری زیست کے زخموں کی تلافی تو نہیں
یوں ہی مر مر کے جئیں وقت گزارے جائیںزندگی ہم ترے ہاتھوں سے نہ مارے جائیں
اور کیا رہ گیا ہے ہونے کوایک آنسو نہیں ہے رونے کو
منتظر کب سے تحیر ہے تری تقریر کابات کر تجھ پر گماں ہونے لگا تصویر کا
آج سے پہلے ترے مستوں کی یہ خواری نہ تھیمے بڑی افراط سے تھی پھر بھی سرشاری نہ تھی
لب ساحل سمندر کی فراوانی سے مر جاؤںمجھے وہ پیاس ہے شاید کہ میں پانی سے مر جاؤں
بزم آخر ہوئی شمعوں کا دھواں باقی ہےچشم نم میں شب رفتہ کا سماں باقی ہے
یہ خواب اور بھی دیکھیں گے رات باقی ہےابھی تو اے دل زندہ حیات باقی ہے
یاد غزال چشماں ذکر سمن عذاراںجب چاہا کر لیا ہے کنج قفس بہاراں
ہیں شاخ شاخ پریشاں تمام گھر میرےکٹے پڑے ہیں بڑی دور تک شجر میرے
سفر طویل سہی حاصل سفر کیا تھاہمارے پاس بجز دولت نظر کیا تھا
زمیں نہیں یہ مری آسماں نہیں میرامتاع خواب بجز کچھ یہاں نہیں میرا
کیے آرزو سے پیماں جو مآل تک نہ پہنچےشب و روز آشنائی مہ و سال تک نہ پہنچے
ابھی تو آنکھوں میں نا دیدہ خواب باقی ہیںجو وقت لکھ نہیں پایا وہ باب باقی ہیں
یہ لمحہ زیست کا ہے بس آخری ہے اور میں ہوںہر ایک سمت سے اب واپسی ہے اور میں ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books