aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "taras"
لوگ ٹوٹ جاتے ہیں ایک گھر بنانے میںتم ترس نہیں کھاتے بستیاں جلانے میں
نشان راہ دکھاتے تھے جو ستاروں کوترس گئے ہیں کسی مرد راہ داں کے لیے
ترس رہا ہوں مگر تو نظر نہ آ مجھ کوکہ خود جدا ہے تو مجھ سے نہ کر جدا مجھ کو
ترس رہے ہیں جواں پھول ہونٹ چھونے کومچل مچل کے ہوائیں بلا رہی ہیں تمہیں
سننے والے رو دئیے سن کر مریض غم کا حالدیکھنے والے ترس کھا کر دعا دینے لگے
ایک دنیا ایک سائے پر ترس کھاتی ہوئیلوٹ کر آیا ہوں میں اپنا تماشا دیکھ کر
مرحلہ رات کا جب آئے گاجسم سائے کو ترس جائے گا
یوں ترس کھا کے نہ پوچھو احوالتیر سینے پہ لگا ہو جیسے
کہاں سے ڈھونڈ کے لاؤں چراغ سا وہ بدنترس گئی ہیں نگاہیں کنول کنول کے لیے
فلک ماتم کرے گا بے کسی پرمہ و انجم ترس کھایا کریں گے
حسن کی بستی میں ہے یاروکوئی ترس بھی کھانے والا
وصال کو ہم ترس رہے تھے جو اب ہوا تو مزا نہ پایاعدو کے مرنے کی جب خوشی تھی کہ اس کو رنج و الم نہ ہوتا
کسی عاشق کے مرنے کا نہیں ترسمگر یاں کی مسلمانی یہی ہے
سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہےکہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں
یہ شہر تو بہت اچھا ہے اپنے گاؤں سےکہ راہ چلتوں کا کوئی تراس بھی نہیں ہے
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیںجس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
ترس کھاتے ہیں جب اپنے سسک اٹھتی ہے خودداریہر اک خوددار انساں کو عنایت توڑ دیتی ہے
پھر اس کے دیکھنے کو آنکھیں ترس رہی ہیںیادش بخیر جس نے دیوانہ کر دیا ہے
میں نے ترس ترس کے گزاری ہے ساری عمرمیری نہ ہوگی جان جو حسرت نکل گئی
مجھے معصوم سی لڑکی پہ ترس آتا ہےاسے دیکھو تو محبت میں مگن کیسی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books