aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "haamil"
عقل کی منزل ہے وہ عشق کا حاصل ہے وہحلقۂ آفاق میں گرمئ محفل ہے وہ
یہ تری آنکھوں کی بے زاری یہ لہجے کی تھکنکتنے اندیشوں کی حامل ہیں یہ دل کی دھڑکنیں
نہیں ہیں ان وحشتوں کے حاملجو میری تقدیر بن چکی ہیں
تھے ہمیں ایک ترے معرکہ آراؤں میںخشکیوں میں کبھی لڑتے کبھی دریاؤں میں
رخت دل باندھ لو دل فگارو چلوپھر ہمیں قتل ہو آئیں یارو چلو
یہ درندے یہ شرافت کے پرانے دشمنتم کہ ہو حامل آداب و روایات کہن
ہمارا باہمی رشتہ جو حاصل تر تھا رشتوں کاہمارا طور بے زاری بھی کتنا والہانہ ہے
2وہ صبح ہمیں سے آئے گی
صرف میدان کشت و خوں ہی نہیںحاصل زندگی خرد بھی ہے
نشست یہ جمی رہےیہی ہما ہمی رہے
اس عشق پہ ہم بھی ہنستے تھے بے حاصل سا بے حاصل تھااک زور بپھرتے ساگر میں نا کشتی تھی نا ساحل تھا
کیوں خالق و مخلوق میں حائل رہیں پردےپیران کلیسا کو کلیسا سے اٹھا دو
میرا حاصل میری تقدیر بتا دے مجھ کو
میری امیدوں کا حاصل مری کاوش کا صلہایک بے نام اذیت کے سوا کچھ بھی نہیں
یہ ہر اک دن کا واقعہ، اس دنصرف اس اہمیت کا حامل تھا
امارت کیا شکوہ خسروی بھی ہو تو کیا حاصلنہ زور حیدری تجھ میں نہ استغنائے سلمانی
دل مجروح کو مجروح تر کرنے سے کیا حاصلتو آنسو پونچھ کر اب مسکرا لیتی تو اچھا تھا
خوابوں کی منزل رسوائیخوابوں کا حاصل تنہائی
زباں سے گر کیا توحید کا دعویٰ تو کیا حاصلبنایا ہے بت پندار کو اپنا خدا تو نے
دریا کے دو ساحل ہیں اور دونوں ہی ناپیدشر ہے دست سیہ اور خیر کا حامل روئے سفید
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books