علم شاعری
ہم ہیں تہذیب کے علمبردار
ہم کو اردو زبان آتی ہے
ہمت ہے تو بلند کر آواز کا علم
چپ بیٹھنے سے حل نہیں ہونے کا مسئلہ
حوصلہ ہے تو سفینوں کے علم لہراؤ
بہتے دریا تو چلیں گے اسی رفتار کے ساتھ
وہ ہندی نوجواں یعنی علمبردار آزادی
وطن کی پاسباں وہ تیغ جوہر دار آزادی
-
موضوع : وطن پرستی
ہماری فتح کے انداز دنیا سے نرالے ہیں
کہ پرچم کی جگہ نیزے پہ اپنا سر نکلتا ہے
وہ غم ہو یا الم ہو درد ہو یا عالم وحشت
اسے اپنا سمجھ اے زندگی جو تیرے کام آئے